قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

183

(اور یہ معاملہ بھی قابل توجہ ہے کہ) نبیؐ نے ایک بات اپنی ایک بیوی سے راز میں کہی تھی پھر جب اْس بیوی نے (کسی اور پر) وہ راز ظاہر کر دیا، اور اللہ نے نبیؐ کو اِس (افشائے راز) کی اطلاع دے دی، تو نبیؐ نے اس پر کسی حد تک (اْس بیوی کو) خبردار کیا اور کسی حد تک اس سے درگزر کیا پھر جب نبیؐ نے اْسے (افشائے راز کی) یہ بات بتائی تو اْس نے پوچھا آپ کو اِس کی کس نے خبر دی؟ نبیؐ نے کہا، ’’مجھے اْس نے خبر دی جو سب کچھ جانتا ہے اور خوب باخبر ہے‘‘۔(سورۃ التحریم:3)

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: سخاوت بہشت میں ایک درخت ہے لہٰذا جو شخص سخی ہوگا وہ اس کی ٹہنی پکڑ لے گا۔ چنانچہ وہ ٹہنی اسے نہیں چھوڑے گی یہاں تک کہ اسے بہشت میں داخل نہ کرا دے (اگرچہ وہ آخر الامر ہو) اسی طرح بخل دوزخ میں ایک درخت ہے لہٰذا جو شخص بخیل ہوگا وہ اس کی ٹہنی پکڑ لے گا۔ چنانچہ وہ ٹہنی اسے نہیں چھوڑے گی یہاں تک اسے دوزخ میں داخل نہ کرا دے۔ یہ دونوں روایتیں بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کی ہیں۔ (مشکوٰۃ)