امریکا: تیل پائپ لائن پر سائبر حملہ‘ بڑی رقم کا مطالبہ

138

اٹلانٹا (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست جارجیا میں ڈارک سائیڈ نامی جرائم پیشہ گروہ نے کولونیل نامی پائپ لائن کے نیٹ ورک پر سائبر حملہ کرکے بھاری تاوان کا مطالبہ کردیا۔ یہ گروہ بڑے اداروں کے سسٹم ہیک کر کے بھاری تاوان کا مطالبہ کرتا ہے اور پھر تاوان کی رقم سے خیراتی اداروں کی مدد کرتا ہے۔ سائبر حملے کی وجہ سے پائپ لائن سے ایندھن کی ترسیل کا نیٹ ورک بری طرح متاثر ہے۔یہ کمپنی امریکا کی مشرقی ساحلی پٹی کی ریاستوں کو 45فیصد ایندھن فراہم کرتی ہے۔ پائپ لائن کے ذریعے ساڑھے 5 ہزار میل تک نیوجرسی اور ٹیکساس کے درمیان روزانہ 10کروڑ بیرل تیل پہنچایا جاتا ہے۔ تیل کی فراہمی متاثر ہونے کے نتیجے میں نیو یارک کی آئل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ سائبر حملے کے بعد کام روک دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکساس کی آئل ریفائنری میں ابھی بہت تیل موجود ہے، لیکن اگر تیل کی فراہمی یقینی نہیں بنائی گئی تو یہ مسئلہ بن سکتا ہے۔ تیل کی فراہمی کی بندش کے بعد امریکا کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے ہنگامی طور پرعارضی رعایت کا حکم جاری کیا ہے، جس کے بعد ٹینکروں کی مدد سے تیل نیو یارک تک لے جایا جا سکے گا۔ لندن کی ایک سائبر سیکورٹی کمپنی ڈیجیٹل شیڈوز کا کہنا ہے کہ کولو نیل پائپ لائن پر کیے جانے والے سائبر حملہ کورونا وائرس کی وجہ سے ممکن ہوا، کیوں کہ اس کے ملازمین اپنے گھروں سے پائپ لائن کے کمپیوٹر نظام تک رسائی حاصل کر رہے تھے۔