کندھکوٹ، تین ہفتوں میں خسرہ سے 9 بچے ہلاک ہوگئے

99

کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) تنگوانی اور گردونواح میں خسرہ کے بیماری میں اضافہ تین ہفتوں کے دوران خسرہ کے موذی مرض میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 9 ہوگئی جبکہ ہیلتھ انتظامیہ کی جانب سے خسرہ جیسے مرض کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، اہل علاقہ شدید پریشان۔ تنگوانی اور گردونواح میں خسرہ کی بیماری نے تباہی مچا دی ہے۔ 3 ہفتوں کے اندر جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے، جس کے باعث مختلف بچے خسرہ جیسی بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں، جبکہ تنگوانی کی صحت انتظامیہ نے اب تک اس بیماری سے بچنے کے لیے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے۔ گائوں رحیم بخش نندوانی میں خسرہ کے مرض میں اضافہ متعدہ بچے خسرہ کے بیماری میں مبتلا ہیں۔ خسرہ بیماری کے روک تھام کے لیے تنگوانی ہیلتھ انتظامیہ کے ڈاکٹر شاہنواز ڈاہانی سے رابطہ کیا گیا تو ڈاکٹر شاہنواز ڈاہانی نے بچوں کو ویکسین کروانے سے انکار کر کے فون بند کردیا۔ انہوں نے ڈی سی کشمور منور علی مٹھیانی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کی زندگی بچا کر خسرہ کی بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ سے معصوم بچوں کی زندگیاں ضائع ہونے سے بچائی جائیں۔