سیسی کے ریٹائرڈ ملازمین کی سہولت کی جائے

140

سیسی ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا ایک اجلاس چیئرمین نوشاد اختر کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں سیسی کے میڈیکل اورکنٹری بیوشن کے معاملات پر غور کیا گیا۔اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ جو ڈائریکٹر اپنے ماہانہ متعین ٹارگیٹ کو پورا نہیں کررہے تھے انھیں کمشنر سیسی نے ایڈیشنل چارج بھی تقویض کردیے ہیں جن افسران کی اپنے ایک دفتر کی کارکردگی اچھی نہیں تھی کروڑوں روپے ماہانہ کا خسارہ تھا۔ انھیں عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایڈیشنل چارج بھی دیدیے گئے ہیں۔اسی طرح سیسی کی میڈیکل سائیڈ کا حال بھی بہت خراب ہے۔ ہسپتال میں علاج و معالجہ کی صورتحال اتنی خراب ہے کہ رجسٹرڈ مزدور تو پریشان ہیں سیسی کے ملازمین بھی ان کی کارکردگی سے نالاں ہیں۔ اربوں روپے کا میڈیکل فنڈ ہے اور کارکردگی صفر، دوسری جانب سیسی انتظامیہ نے بغیر کسی وجہ کے ریٹائرڈ ملازمین کے علاج و معالجہ کی سہولت کو غیرقانونی طور بند کردیا ہے جسے فوری طور پر بحال کیا جائے۔ میڈیکل ایڈوائزر اور کمشنر سیسی کو صنعتی مزدوروں اور آجروں کی شکایات کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ یہ ادارہ اور اس کے ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات، مزدوروں کے اس کنٹری بیوشن کی بدولت ہیں جو آجر اپنی ملازمین کے فلاح و بہود کے لیے سیسی کو ادا کرتا ہے۔ ان کی شکایات کو فوری دور کرنا وقت کی ضروری ہے۔