پاکستان اسٹیل لوٹ مار بند کرے

133

انتظامیہ ہزاروں ملازمین کو غیر قانونی طور پر برطرف کرنے کے بعد اب پاکستان اسٹیل کے قیمتی اثاثے ٹھکانے لگانے جارہی ہے۔ سپریم کورٹ نوٹس لے۔ یہ بات صدر پاسلو و کنوینر آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی عاصم بھٹی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے مل کے اربوں روپے کے اثاثے جن میں گہرے پانی میں قائم برتھ (جیٹی)جو اہم دفاعی اہمیت کا حامل ہے کو نجی شعبے کے حوالے کرنے جارہی ہے۔اس کے علاوہ پاکستان اسٹیل کا اسپتال ، اسکول اور شارع فیصل پر موجود ایف ٹی سی میں موجود قیمتی اثاثے اونے پونے داموں میں اپنے من پسند افراد کو الاٹ کرنے کے لیے ٹینڈرز جاری کردیے گئے ہیں۔ احتساب کے ادارے اس لوٹ مار پر نوٹس لیں۔ موجودہ انتظامیہ کی سرپرستی میں پاکستان اسٹیل میں کروڑوں روپے مالیت کے اثاثے چوری ہوئے ہیں لیکن ایک بھی چوری کی ایف آئی آر انتظامیہ نے خود درج نہیں کروائی۔ آئی جی سندھ ان چوریوں کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کو قانون کی گرفت میں لائیں۔ ایک طرف ملازمین کو بوجھ قرار دیکر غیر قانونی برطرف کردیا گیا تو دوسری جانب اضافی تنخواہوں پر من پسند افراد کو کنٹریکٹ پر رکھا جارہا ہے۔ انتظامیہ کا یہ عمل سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہے۔ ملازمین سے ٹاؤن شپ خالی کروانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں کبھی لائٹ بند، کبھی گیس بند تو کبھی پانی بند کرکے ملازمین کو تنگ کیا جارہا ہے تاکہ ملازمین اپنے قانونی اور پرامن احتجاج ختم کرکے انتظامیہ کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم کرلیں۔ لیکن ہم حکومت اور انتظامیہ کو واضع پیغام دیتے ہیں کہ جدوجہد کا راستہ کبھی نہیں چھوڑیں گے جب تک حکومت ملازمین اور پاکستان اسٹیل کی بحالی کا اعلان نہیں کرتی ہماری احتجاج تحریک جاری رہے گی۔ ملازمین کو ماہ فروری اور مارچ کی تنخواہیں ابھی تک ادا نہیں کی گئیں۔ لہٰذا ہم حکو مت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملازمین کی تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کو ان کے قانونی واجبات کی ادائیگی جلد کرے۔