کورونا کے باعث تمل ناڈو میں بھی لاک ڈائون

192
بھارت: لاک ڈاؤن کے دوران پولیس موٹر سائیکل سواروں کو روک کر گھر سے نکلنے کی وجہ پوچھ رہی ہے

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں کورونا وبا کی وجہ سے ریکارڈ ہلاکتوں کے تناظر میں جنوبی ریاست تمل ناڈو نے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔ بھارتی وزارت صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں کورونا وائرس کے نتیجے میں ہلاکتیں ریکارڈ 4 ہزار 187 رہیں، جب کہ نئے متاثر ہونے والوں کی تعداد بھی 4 لاکھ ایک ہزار ا78 ریکارڈ کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ تمل ناڈو میں پیر کے روز سے 24 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے، جب کہ اس دوران دکانیں اور دیگر ضروری کاروباری مراکز ہفتے اور اتوار کے روز کھولے جائیں گے۔ اس سے قبل تمل ناڈو کی ہمسایہ ریاست کرناٹک بھی نقل و حمل پر پابندی میں 24 مئی تک توسیع کا اعلان کیا تھا۔ خیال رہے کہ تمل ناڈو بی ایم ڈبلیو، ڈیملر، فورڈ، نسان اور رینالٹ سمیت آٹوموبائل تیار کرنے کے لیے مشہور ہے، جب کہ اس کا دارالحکومت بنگلور ایک بہت بڑا آئی ٹی مرکز ہے، جہاں گوگل، ایمزون اور سسکو سمیت کئی کمپنیوں کے بڑے دفاتر ہیں۔ بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے متاثر افراد کی تعداد میں غیرمعمولی اضافے کے بعد مجموعی تعداد 2 کروڑ 19 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کے کیسوں اور اموات کی اصل تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ بھارت نے تاحال ملکی سطح پر لاک ڈاؤن نہیں لگایا ہے، جیسا کہ اس نے گزشتہ سال پہلی لہر کے دوران لگایا تھا، لیکن بھارت کی نصف ریاستوں نے مکمل طور پر لاک ڈاؤن لگادیا ہے، جب کہ کئی جزوی طور پر بند ہیں۔ اس کے علاوہ کئی ریاستوں نے ہندوؤں کے مذہبی تہوار ہولی سے پہلے بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 2 ہفتوں میں تمل ناڈو کی میڈیکل آکسیجن کی طلب دگنی ہوسکتی ہے۔