شکست……………اقبال

224

فقیہ شہر بھی رْہبانیت پہ ہے مجبور
کہ معرکے ہیں شریعت کے جنگ دست بدست

گریز کشمکشِ زندگی سے، مَردوں کی
اگر شکست نہیں ہے تو اور کیا ہے شکست!