چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کے نوٹسز سنسرشپ کی بدترین مثال ہے کبھی نہیں دیکھا ایف آئی اے حکومتی شخصیت کیخلاف کیس لائی ہو۔
تفصیلات کے مطابق سائبر کرائم ایکٹ کیس ایف آئی اے کے اختیارات سے تجاوز کیخلاف کیس میں اٹارنی جنرل کو عدالتی معاونت کیلئے نوٹس جاری کردیا گیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے کے نوٹسز سنسرشپ کی بدترین مثال ہے، کبھی نہیں دیکھا ایف آئی اے حکومتی شخصیت کیخلاف کیس لائی ہو۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا کے کتنے ممالک میں توہین کے الزام کو فوجداری جرم مانا گیا؟ آپ نوٹس جاری کرنے لگ گئے تو ملک میں کوئی بھی نہیں بولے گا، عدالت کے بارے میں باتیں کی گئیں، ایف آئی اے نے کارروائی نہیں کی۔
عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔