دارالامان سکھر میں ذہنی مریضہ لڑکی سے زیادتی پر سندھ ہائیکورٹ شدید برہم

330

کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ ہائیکورٹ نے سکھر دارالامان میں ایس ایس یو خواتین پولیس کمانڈوز تعینات کرنے اور دارالامان سکھر انچارج سمیت تمام ذمہ داروں کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیدیا۔جسٹس اصلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو سکھر دارالامان میں ذہنی مریضہ لڑکی سے ریپ سے متعلق سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، اے آئی جی لیگل، سیکرٹری وومن ویلفئیر عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے واقعے پر سخت اظہار ناراضی کیا۔جسٹس صلاح الدین نے ریمارکس دیے کیا یہ دہشتگردی نہیں کہ پناہ لینے والی بچی کا ریپ کیا جائے؟ دارالامان کا انچارج کرمنلز کو بنا دیا جاتا ہے۔ دارالامان میں بچیاں تحفظ لینے آتی ہیں مگر اللہ کی پناہ۔ دارالامان میں کوئی ایک بچی متاثرہ نہیں بلکہ بہت سی ملیں گی۔اے آئی جی لیگل نے بتایا کہ ملزم محمد شریف سینئر کلرک سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ ہے جس کو گرفتار کرلیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے دارالامان کی چھتوں سے بچیاں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لیتی ہیں۔ سیکرٹری وومن ویلفیئر ان بچیوں کے بارے میں اپنی بچیاں سامنے رکھ کر سوچے۔عدالت نے دارالامان کے داخلی و خارجی راستوں پر کیمرے لگانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے پتہ چل سکے رات کو کون بچیوں کو باہر لے جاتا ہے۔ بدقسمتی سے سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کی خواتین اسٹاف تک ملی ہوتی ہیں۔عدالت نے سیکرٹری وومن ویلفیئر سے مکالمہ میں کہا کہ آپ کو بہادر بن کر کام کرنا ہوگا، کسی ایک بچی کی عزت بچا لی، سمجھیں زندگی سنوار لی۔عدالت نے دارالامان میں ایس ایس یو خواتین پولیس کمانڈوز تعینات کرنے کا حکم دیدیا اور دارالامان سکھر انچارج سمیت تمام ذمہ داروں کو شامل تفتیش کرنے کا بھی حکم دیدیا۔