ہمارا نظام انصاف طاقتور کو نہیں پکڑ سکتا،وزیراعظم

309
لاہور: وزیراعظم عمران خان پیری کم لاگت اربن ہائوسنگ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد دعا کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہمارا انصاف کا نظام طاقتور کو نہیں پکڑسکتا،پاکستان کوچھوٹی سی ایلیٹ کلاس نے اپنے قبضے میں لیا ہوا ہے، عدالتوں میں 50، 50 سال کیس حل نہیں ہوتے، اس لیے قبضہ گروپ آگئے، قبضہ گروپ کا ٹرائیکا بن گیا، جج، پولیس اور قبضہ گروپ مل گیا، کمزور لوگوں اور حکومت کی زمین پر قبضہ کیا جا رہا تھا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو لاہور پنجاب پیری اربن ہاؤسنگ منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کہنا تھا کہ 30 سال سے حکومت کرنے والے آج کھربوں پتی ہیں، وہ کرپشن کاحساب دینے کو تیار نہیں، خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں،پی ڈی ایم کے نام سے یونین بنی ہوئی ہے جس کا مقصد ہے کہ ہمیں این آر او دے دو،عام لوگوں کو بے شک جیل میں ڈال دو، ہمیں طاقتورکو قانون کے نیچے لاناہے۔وزیراعظم کے بقول جس معاشرے میں امیر کم اور غریب زیادہ ہوں کبھی اوپر نہیں جاتا، جیل میں صرف غریب لوگ نظرآتے ہیں جن کے پاس وکیل کے لیے پیسے نہیں، میری عمر پاکستان جتنی ہے، ایک مائنڈ سیٹ ہے کہ یہ چھوٹے سے طبقے کا پاکستان ہے،یہاں جولیڈر شب تھی ان کی چھٹیاں باہرگزرتی تھیں، ان کے لندن میںپیلس اوردبئی میں محلات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جب انگریز چھوڑ کر گیا تو سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا، آہستہ آہستہ امیروں کے لیے پرائیویٹ اسپتال بن گئے۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں آہستہ آہستہ کچی آبادیاں بنتے دیکھی ہیں، لاہور میں آلودگی نہیں تھی، آہستہ آہستہ لاہور بغیر پلاننگ کے پھیلتا گیا، امیروں اور غریبوں کے علاقے الگ ہوگئے،ماضی میں عام آدمی کی رہائش کے حوالے سے نہیں سوچا گیا، آدھا کراچی کچی آبادیوں پر مشتمل ہے جہاں غریب لوگ رہائش پذیر ہیں،کچی آبادی میں رشوت کے عوض بجلی اور گیس ملتی ہے۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان میں 0.2 فیصد لوگوں کوگھروں کی تعمیر کے لیے قرضہ دیا جاتا ہے، بینک کو جب تک قرض واپس ہونے کا یقین نہیں ہو گا تو وہ قرض نہیں دے گا۔عمران خان کے مطابقپاکستان کی تاریخ میں سیمنٹ کی فروخت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، کنسٹرکشن ہاؤسنگ کی وجہ سے بے روزگاری کم ہوگی، اب تک کے اندازے کے مطابق اس سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے اور11 ارب روپے کسانوں کے پاس اضافی گئے ہیں، 50 سال سے ہم نے زراعت کے بارے میں نہیں سوچا، اب ہم زراعت میں نئی ٹیکنالوجی لائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ نے پاکستان کوہر قسم کی نعمت دی ہے لیکن ہم نے فائدہ نہیں اٹھایا، سیاحت ایسا شعبہ ہے جس سے برآمدات سے زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں، بدقسمتی سے کسی نے سیاحت پر توجہ نہیں دی۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پوری دنیا میں کورونا کی وبا سے لوگ پریشان ہیں، ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں کورونا کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں، ہم کورونا کی تشویشناک صورتحال سے گزر رہے ہیں، کورونا کے پہلے 2 فیز میں اللہ نے بڑاکرم کیا، کورونا کے حوالے سے اگلے2 ہفتے ہمارے لیے بہت اہم ہیں، ہم نے کورونا کیسز کی شرح کو نیچے لے کر آنا ہے، سب کو ماسک پہننے کی تاکید کرتا ہوں، ثابت ہو گیا ہے کہ کورونا ماسک سے کورونا کنٹرول ہوتا ہے۔