اسرائیلی وزیر اعظم کی ناکامی پر حریف کو حکومت سازی کی دعوت

365

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی صدر راون رولن نے وزیر اعظم نیتن یاہو کے حریف کو نئی حکومت تشکیل دینے کی دعوت دے دی ۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیل میں 2برس کے دوران چوتھے انتخابات کے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو کے پاس 28دن کی مہلت تھی کہ وہ حکمران اتحاد تشکیل دے سکیں۔ یہ مدت 5 مئی کو ختم ہو گئی،جس کے بعد اب یہ ذمے داری ان کے حریف کو سونپی گئی ہے۔ اسرائیلی صدر نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سازی کے لیے یائر لیپید کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یائر لیپید اس سے قبل وزیرخزانہ رہ چکے ہیں ۔ ان کی جماعت یش ایتید نے گزشتہ برس 23 مارچ کے انتخابات میں نیتن یاہو کی دائیں بازو کی لیکوڈ پارٹی کے بعد سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں۔ اسرائیلی صدر نے ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میںکہا کہ یائر لیپید کو 120 کے پارلیمان میں 56 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جب کہ حکومت بنانے کے لیے ارکان کی زیادہ تعداد درکار ہوگی۔ انہیں اسرائیلی پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا اور اس سلسلے میں انہیں مشکلات کا سامنا رہے گا۔ نیتن یاہو کی طرح ان کے پاس بھی حکومت سازی کے لیے 28روز کی مہلت ہوگی۔ یاد رہے کہ اسرائیل کے حالیہ انتخابات میں نیتن یاہو کی جماعت کو اپنے انتہائی قدامت پسند اتحادیوں کو ساتھ ملا کر بھی پارلیمانی انتخابات میں 52 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمان میں کل 120 نشستیں ہیں۔ نیتن یاہو کی مخالف منقسم جماعتوں کو مجموعی طور پر 57 نشستیں حاصل ہیں، جب کہ کسی بھی فریق کو پارلیمان میں حکومت بنانے کے لیے درکار 61 نشستیں حاصل نہیں ہو سکیں۔ اگر کوئی جماعت ایوان میں 61 ارکان کی حمایت حاصل نہ کر سکے تو دوبارہ انتخاب لڑنا ہوتا ہے۔