فرانسیسی وزیرخارجہ کی لبنانی سیاست دانوں کو دھمکی

283

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی وزیرخارجہ جان ایف لودریان لبنانی سیاست دانوں کے لیے ایک سخت پیغام لے کر بیروت پہنچ گئے، جہاں انہوں نے کہا ہے کہ لبنان میں سیاسی عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے سیاست دانوں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے جائیں گے۔ فرانس کے ان تعزیری اقدامات کے لبنانی سیاست دانوں کی بین الاقوامی نقل وحرکت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا، کیوں کہ بہت سے لبنانی سیاست دان دہری شہریت کے حامل ہیں، جب کہ جن سیاست دانوں پر حکومت سازی کے عمل میں روڑے اٹکانے کا الزام عائدکیا جارہا ہے،ان میں کم ہی فرانس کا سفر کرتے ہیں۔ لودریان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ لبنان میں حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ بننے والوں سے ہم سختی کررہے ہیں۔ ہم قومی اقدامات کررہے ہیں اور یہ صرف ابھی ایک آغاز ہے۔ تاہم انہوں نے اس امر کی وضاحت نہیں کی کہ فرانس لبنانی سیاست دانوں کے خلاف کیا اقدامات کرنے والا ہے۔ فرانسیسی حکومت نے بھی نے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔فرانسیسی وزیرخارجہ نے جمعرات کے روز بیروت میں لبنانی صدر میشال عون، حزب اللہ ملیشیا کے اتحادی وپارلیمان کے اسپیکر نیبہ بری اور سیاسی جماعتوں کے نمایندوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ فرانس لبنان کو درپیش سنگین مالی اور سیاسی بحران سے نجات دلانے کے نام پر جاری بین الاقوامی کوششوں میں پیش پیش ہے۔لبنان 1975ء سے 1990ء کی خانہ جنگی کے بعد ایک بار پھر بدترین بحران سے دوچار ہے اور اس کا بہ طور ریاست دیوالا نکلنے کو ہے، لیکن لبنانی سیاست دان گزشتہ 8 ماہ سے ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں کرسکے ہیں۔ لبنانی سیاست دانوں کے اس طرزعمل کو جواز بنا کر فرانس ماضی میں اپنے زیرقبضہ رہنے والے اس عرب ملک پر اپنا اثرورسوخ مزید مستحکم کررہا ہے۔