بھارت میں کورونا کی تیسری لہر کا انتباہ

287

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی تباہ کاریوں کے دوران ہی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت کو اس کی تیسری لہر کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کے اعلیٰ سائنسی مشیر ڈاکٹر کے وی وجے راگھون نے جمعرات کے روز نئی دہلی میں ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ جس تیزی سے وائرس پورے ملک میں پھیل رہا ہے اس کے پیش نظر یہ انتباہ جاری کیا جاتا ہے کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر کا آنا ناگزیر ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ یہ پیش گوئی نہیں کر سکتے کہ تیسری لہر کب آئے گی اور اس کی شدت کیا ہو گی۔ لیکن ہمیں اس کے لیے تیاری کرنی ہو گی۔ کے وجے راگھون نے کہا کہ نئی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے ویکسین کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ویکسین لگانے کے عمل کو تیز کرنا ہوگا۔ راگھون نے کہا کہ ہم کورونا کی تیسری لہر سے نہیں بچ سکتے۔ ہمیں ہر حال میں اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومتوں کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے اور ان سے ضروری اقدامات کرنے کا کہا گیا ہے۔ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 لاکھ 12 ہزار 262 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے اور 3980 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ریاست مہاراشٹرا میں 57 ہزار، کرناٹک میں 50 ہزار اور کیرالا میں 42 ہزار کیس رپورٹ ہوئے۔ ادھر آسام، مغربی بنگال، اڑیسہ، بہار اور جھاڑکھنڈ میں کورونا کیسوں اور کورونا سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ہونے والی ایک جائزہ میٹنگ کے بعد وزارتِ صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ کورونا کیسوں کے پھیلاؤ سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ وہ اب مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے اور کئی دیہات اس کی زد میں آ رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کورونا کے بڑھتے کیسوں کو کم کرنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی ملک گیر لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے۔