شہر بھر میں بد ترین ٹریفک جام ، پولیس اہلکار ، عیدی مہم ، میں مصروف

350

کراچی( اسٹاف رپورٹر) کراچی میں رمضان المبارک کے دوران ٹریفک جام کے واقعات میں اضافہ ہوگیا‘ ٹریفک پولیس اہلکار ڈیوٹی کے بجائے عیدی مہم میں لگے ہوئے ہیں ۔ ٹریفک پولیس اہلکار خاص طور پر دوپہر کے اوقات میں ٹریفک کنٹرول کرنے کے بجائے رکشوں‘ سوزوکی پک اپ گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو روک کر مال بٹورنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ بیشتر اہلکاروں کے پاس چالان مشین بھی نہیں ہوتی، اس کے باوجود گاڑی سوار کو سڑک کے کنارے کھڑا رکھ کر بھاشن دیتے نظر آتے ہیں، جس سے لوگوں کو اپنی منزلوں پر پہنچنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ تا ہے، اس کے علاوہ رمضان کے آخری عشرے میں لوگوں نے بھی شاپنگ کر نے کے لیے مارکیٹوں کا رخ کر لیا ہے ، غلط پارکنگ کر کے لوگ شاپنگ کرنے چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوجا تا ہے ،جامع کلاتھ سے ٹاور اور تبت سینٹر اور نمائش تک ٹریفک کا شدید دباؤ ہے۔ ٹاور سے شاہین کمپلیکس کی جانب ٹریفک کے دباؤ کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں جبکہ لیاقت آباد سپر مارکیٹ آنے اور جانے والی دونوں سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بہت زیادہ ہے۔مشرق سینٹر سے حسن اسکوئر جانے والی سڑک پر بھی ٹریفک کے دباؤ کے باعث آج کل گاڑیوں کی لمبی قطار لگ جاتی ہے،اسی طرح شاہین کمپلیکس سے ٹاور تک جبکہ ایم اے جناح روڈ پر سیون ڈے سے ٹاور تک ٹریفک کا شدید دباؤ ہے۔اس کے علاوہ صدر ،گارڈن، کھارادر، جیل چورنگی پر بھی شدید ٹریفک جام ہے۔جبکہ نیوچالی آرام باغ‘ پاکستان چوک‘ گلشن اقبال پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔