این اے 249: ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع ، تصادم کا خطرہ

314

کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم پر کراچی میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع ہوگی ہے  جبکہ دوبارہ گنتی کے موقع پر سیاسی کارکنوں میں تصادم کے خطرہ کے پیش ‏نظر الیکشن کمیشن نے کمانڈوز تعیناتی کی درخواست کر دی۔

تفصیلات کے مطابق سیاسی جماعتوں کے بائیکاٹ کے باوجود الیکشن کمیشن کے عملے نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع کر دی ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے بائیکاٹ کے باوجود گنتی کی جائے گی جبکہ دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کرنے والوں کے 2 ابتدائی اعتراضات سامنے آئے ہیں، پہلا اعتراض یہ ہے کہ پولنگ بیگ پر سیل نہیں ہے، دوسرا اعتراض ہے کہ فارم 46 مہیا نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع ہو نے جارہی تھی اور تمام جماعتوں کے امیدوار ڈی آر او آفس میں موجود تھے کہ ووٹوں کے بیگز پر سیل نہ ہونے کے باعث پاکستان پیپلز پارٹی کے سوا دیگر تمام جماعتوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کر دیا جس کے باعث ڈی آر او دفتر اور اس کے باہر کافی شور شرابہ ہوا ہے۔

صوبائی الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ اور ڈی رینجرز کو خط لکھ کر اضافی سیکورٹی فراہم ‏کرنے کی درخواست کی ہے،  خط میں کہا گیا تھا کہ این اے249 میں دوبارہ گنتی کے دوران تصادم کا خطرہ ہے اور امن و امان ‏کو برقرار رکھنے کے لیے کمانڈوز تعینات کیےجائیں۔

دوسری جانب بائیکاٹ کرنے والے مسلم لیگ نون، ایم کیو ایم پاکستان، پی ایس پی، پاسبان اور آزاد امیدواروں نے تحریری درخواست آر او کے پاس جمع کروا دی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہمیں فارم 46 نہیں دیئے گئے، بیلٹ بک کی کاؤنٹر فائل بھی موجود نہیں، پولنگ بیگ پر سیل بھی موجود نہیں، لہٰذا ہم ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے عمل کا حصہ نہیں بن سکتے۔

خیال رہے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ نون کے امیدوار مفتاح اسماعیل، پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر مندوخیل، پی ٹی آئی کے امیدوار امجد آفریدی، پی ایس پی کے امیدوار حفیظ الدین ، پاکستان مسلم الائنس کے رہنما حضرت عمر اور 6 آزاد امیدواروں سمیت کل 16 امیدوار ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے سلسلے میں آر او آفس صبح 9 بجے پہنچے تھے۔

یاد رہے واضح رہے کہ 30 اپریل کو شہر قائد میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان ‏‏پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے نام کیا تھا، غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر خان مندو ‏‏خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے، مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار ‏‏‏473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار ‏‏‏125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔

واضح رہے الیکشن کمیشن نے نون لیگی امیدوار مفتاح اسماعیل کی جانب سے حلقہ این اے 249 میں ووٹوں ‏‏کی دوبارہ گنتی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنایا ہے جبکہ تحریک انصاف نے دوبارہ گنتی کے بجائے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا، الیکشن کمیشن نے ن لیگ کی درخواست مان لی تھی۔

کراچی کے حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اس وقت جاری ہے۔