عمران خان ہماری بات مان لیتے تو معیشت تباہی سے بچ جاتی، بلاول بھٹو

321

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان آئی ایم ایف ڈیل پر اب نظرثانی کے بجائے پہلے ہماری بات مان لیتے تو آج معیشت یوں تباہ نہ ہوتی، پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف ڈیل میں اپنی غلطی کو تسلیم کرنا کافی نہیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف سے غلط ڈیل کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان کے پاس ایک اہل حکمران والی سمجھ بوجھ بالکل نہیں، پہلے آئی ایم ایف سے معاہدے سے گریز کا دفاع کیا، پھر تاخیر سے معاہدہ کرکے غلط ڈیل کا دفاع کیا اور اب اس سے بھی پی ٹی آئی نے یوٹرن لے لیا، عمران خان غلطیاں کرتے ہیں، غلطیوں کا اعتراف کرتے ہیں اور پھر وہی غلطیاں دہراتے ہیں، یہ ملک ہے، کوئی کلاس روم نہیں۔

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کے آئی ایم ایف کی ہدایت پر عوام سے 1200ارب روپے کے مزید ٹیکس وصول کرنے کے ہتھکنڈے کو ناکام بنائیں گے، پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی، گیس اور پیٹرول مہنگا کرنے کے بعد عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں، آئی ایم ایف کے تنخواہ دار ملازموں کو پاکستان کے عوام کے فیصلے نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لادنا دراصل ملکی وقار پر سمجھوتہ ہے، آئی ایم ایف کی ہدایت پر عمران خان نے روپے کی قدر گرا کر بدترین فیصلہ کیا جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ پی پی پی حکومت نے بھی آئی ایم ایف سے پیکج لیا مگر معاہدے میں اپنی عوام دوست شرائط منوائیں، عمران خان آئی ایم ایف سے ڈیل سے قبل پارلیمان کو اعتماد میں لیتے تو آج عوام یوں مہنگائی کی سونامی میں نہ ڈوب رہے ہوتے۔

انہوں نے ملک میں ریکارڈ بے روزگاری کی وجہ پی ٹی آئی کی نااہل حکومت کے احمقانہ معاشی فیصلوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے آئے تھے اور آج عمران خان نے پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کرکے کروڑوں پاکستانیوں کو بے روزگار کردیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی وفاق میں حکومت بنا کر عوام کی معاشی آزادی کو یقینی بنائے گی۔