تجارتی مراکز کی بندش معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے ،جاوید میمن

170

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے عیدالفطر کی خریداری کے دوران 8سے16 مئی تک تجارتی مراکز کی بندش سے ملکی معاشی صورتحال پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے، ملک میں پہلے ہی غربت، مہنگائی، بے روزگاری کا طوفان ہے، کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کی وجہ سے تاجر برادری کو بھی شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کر کے عیدالفطر کی خریداری کے لیے پورا ہفتہ ہی مکمل ایس او پیز کے ساتھ تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت دی جائے، جس سے نہ صرف ملکی معاشی صورتحال میں بہتری آئے گی بلکہ غریب، مزدور، محنت کش افراد کی مالی مشکلات میں بھی کمی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف تجارتی مراکز سے آنیوالے تاجروں کے نمائندہ وفود سے بات چیت کے دوران کیا۔ اس موقع پر حاجی غلام شبیر بھٹو، حاجی عبدالستار راجپوت، شکیل قریشی، عبدالقادر شیوانی، رئیس قریشی، محمد زبیر قریشی، بابو فاروقی، حافظ محمد شریف ڈاڈا، ظہیر حسین بھٹی، عبدالباری انصاری، محمد منیر میمن، اعظم خان، محمد شبیر میمن، سید محمد شاہ، ڈاکٹر سعید اعوان، راشد خان، محمد عامر، ذاکر خان، محمد عارف بھٹی، معراج وارثی، فخرالدین عباسی و دیگر بھی موجود تھے۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ تاجر برادری نے کورونا وباء سے بچائو کے لیے مکمل احتیاطی تدابیر کو اختیار کیا ہے اور حکومت اور انتظامیہ سے ہر مقام پر بھرپور تعاون کیا ہے۔ لاک ڈائون کی وجہ سے جہاں تاجر برادری پریشانی کا شکار ہے وہاں پر روز کمار کر کھانے والے افراد کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ 8 سے 16 مئی تک مکمل لاک ڈائون سے تاجروں کے ساتھ ساتھ غریب افراد کی پریشانیوں اور مشکلات میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ حکومت فوری طور پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کر کے لاک ڈائون کے اعلان کو ختم کر کے تجارتی مراکز کو کھولنے کی اجازت دے تاکہ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر ملکی معاشی صورتحال کو بہتر بنایا جائے اور مزدوروں، غریبوں، محنت کش افراد کو پریشانیوں اور دشواریوں سے بچایا جاسکے۔