تاجروں نے 2 روزہ تعطیل ختم نہ کرنے پر احتجاج کی دھمکی دے دی

230

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے این سی او سی کی جانب سے 12 مئی سے 19 مئی تک مارکیٹیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کراچی میں ایس او پیز کے نام پر تاجروں پر کروڑوں روپے جرمانے، گرفتاریوں اور تاجروں کے ساتھ تھانوں میں توہین آمیز سلوک کی پر زور مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مارکیٹیں بند کرا دی ہیں اور تھانوں کو منڈی بنا دیا گیا ہے‘ تاجر ملک کی معیشت میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں‘ کراچی سے 70 فیصد ریونیو قومی خزانے میں جمع کیا جاتا ہے یہاں کے تاجروں کے ساتھ توہین آمیزرویہ ناقابل برداشت ہے۔ محمود حامد نے اپنے بیان میں کہاکہ اگر مارکیٹوں کو بند کرنے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا اور تاجروں کو تیسرے درجے کا شہری سمجھ کر ان کے ساتھ ذلت آمیز سلوک بند نہ کیا گیا تو تاجر بھرپور احتجاج کریں گے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ چاند رات تک تمام چھٹیاں ختم کرے اور مارکیٹوں کے اوقات دن 12 بجے سے رات 12 بجے تک مقرر کیے جائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ کورونا صرف چھوٹی مارکیٹوں میں آ تا ہے‘ بڑے بڑے شاپنگ سینٹرز میں ریلیوں اور الیکشن مہمات میں نہیں آتا۔ انہوں نے بی ایم جی اور کراچی چیمبر کی قیادت کے جرأت مندانہ موقف کو سراہا اور انہوں نے بی ایم جی کی قیادت سے اپیل کی کہ وہ اس نازک مرحلے پر ٹھوس لائحہ عمل کا اعلان کریں۔