پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے تعلقات مزید خراب ہوسکتے ہیں

388

کراچی ( تجزیاتی رپورٹ: محمد انور)الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ کراچی 249 کے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی آج 6 مئی کو صبح 9 بجے دوبارہ ہوگی۔ خیال رہے کہ اس انتخاب کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل نے 16 ہزار 156 ووٹ حاصل کرکے انتخاب میں بہت کم مارجن سے کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ ان کے مخالف مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر مفتاح اسمٰعیل نے 15 ہزار 473 ووٹوں کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔الیکشن کمیشن نے مفتاح اسمٰعیل کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا ، جس کے تحت آج ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوگی۔ ضمنی انتخاب کے نتائج سے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف بھی ناخوش تھی اور اس نے مسلم لیگ ن کی طرح ان نتائج کو مسترد کردیا تھا۔ تاہم کامیاب ہونے والی پاکستان پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز کے موقف کو غلط قرار دیا تھا۔ اس انتخاب کے نتائج متنازع ہونے پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے درمیان پہلے سے پائے جانے والے اختلافات اب مزید شدید ہوچکے ہیں جو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے جو بھی نتائج ہوںمزید بڑھ سکتے ہیں چونکہ دوبارہ گنتی کے باوجود پاکستان تحریک انصاف سمیت تیسرے چوتھے نمبر پر آنے والی کسی جماعت کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس لیے یہی کہا جا سکتا ہے کہ ہر صورت میں پیپلز پارٹی اور حکمراں جماعت میں دوریاں کم ہوجائیں گی ۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسمٰعیل کی کامیابی کی صورت میں الیکشن کمیشن کے کردار پر انگلیاں اٹھائی جاسکتی ہیں اور انتخابی عمل کو ہارنے والے امیدوار غیر شفاف انتخاب کہہ سکتے ہیں ۔ یہ بات بھی واضح ہے این اے 249 کے الیکشن کی دوبارہ گنتی سے تحریک انصاف اور دیگر شکست خوردہ جماعتوں کا ہارنے والوںکی نمبرنگ میں فرق پڑسکتا ہے۔خیال رہے کہ مذکورہ ضمنی انتخاب کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ سید مصطفی کمال چوتھے نمبر پر 9 ہزار 227 ووٹ حاصل کرسکے اور اس سے قبل اس حلقے سے کامیاب ہونے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) محض 8 ہزار 922 ووٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر آئی ہے۔