میرپورخاص،غیر قانونی پیٹرول پمپس کیخلاف کارروائی کا آغاز

158

میرپورخاص(نمائندہ جسارت )ضلع بھر میں غیرقانونی پیٹرول پمپس کے خلاف ٹائون پلاننگ کی تحریری شکایت پر ڈپٹی کمشنر میرپورخاص کی ضلع کے تمام تعلقہ مختیارکار کو دی جانے والی ہدایت پر کارروائی کا آغاز تو کردیا گیا مگر اس تمام کھیل میں ٹاؤن پلاننگ کے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بری ذمہ قرار دینا قابل افسوس عمل ۔تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں 2011 ء سے اب تک پورے ڈویژن میں زرعی زمین پر سیکڑوں پیٹرول پمپ قائم ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک پیٹرول پمپ کی تعمیر سے قبل اس کا نقشہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے منظور کروانا اور تعمیراتی اجازت نامہ حاصل کرناضروری ہے SBCA جس کی ذمے بلڈنگ بائی لاز پر عمل کروانا اور زمین کے دستاویزات کی اسکروٹنی کرنا ہے پھر زرعی زمین کے دستاویزات معہ مالک کیس ٹاؤن پلاننگ کمرشل کروانے کیلیے ریفر کردیا جاتا ہے جہاں نذرانوں کے عوض کسی بھی جگہ کو کمرشل باآسانی کردیا جاتا ہے پمپ مالک نقشہ سندھ بلڈنگ کنٹرول لاتا جہاں افسران تمام دستاویزات ضلع حکومت کو ارسال کرتی ہے کہ جہاں پیٹرول پمپ لگایا جارہا ہے وہ جگہ زرعی ہے یا کمرشل ہے اس تمام عمل میں ضلع انتظامیہ کے تمام ادارے اپنے نذرانہ کے عوض زرعی زمین پر کمرشل پیٹرول پمپ لگانے کے لیے این او سی ارسال کرتی ہے اس تمام عمل میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جو ایک عام شخص کے 60 گز کی تعمیر پر فوری ٹیم کے ہمراہ پہنچ جاتی ہے اور عام شخص کو فوری نوٹس جاری کیا جاتا ہے پر سن 2011ء سے اب تک میرپورخاص ڈویژن میں دس برسوں میں سیکڑوں پیٹرول پمپ کو لاکھوں روپے کے نذرانے کے عوض بغیر پروپوزل پلان و کمپلیشن پلان منظوری کے غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دے دی جاتی ہے اور تو اور مبینہ پیٹرول پمپ کی این او سی ریکارڈ پر اندراج تک نہیں کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پیٹرول پمپ کی این او سی محکمہ ماحولیات سے بھی نہیں لی جاتی اس تمام گھنائونے اور کرپشن کی کہانی میں کرپشن کی مان ٹاؤن پلاننگ اپنے زیلی ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جس کا ایک ہی ڈی جی ہوتا ہے کیسے بری ذمہ قرار دیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو لیٹر ارسال کرنے کے بجائے ڈپٹی کمشنر کو نوٹس ارسال کرنا عجیب منطق ہے اس تمام عمل میں ٹاؤن پلاننگ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میرپورخاص ڈویثرن میں لگائے جانے والے غیر قانونی پیٹرول پمپس سے فی پمپ لاکھوں روپے نذرانے لے کر اس تمام کھیل میں شامل ہے تحقیقاتی ادارے جو کرپشن اور لوٹ مار میں ملوث اداروں کے خلاف کارروائی کررہی ہے انہیں چاہیے کہ میرپورخاص سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ٹاؤن پلاننگ میرپورخاص جہاں بڑی تعداد میں بغیر نقشے پاس غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ کی بھی چھان بین کی جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجاہے گا جہاں ایسے پیٹرول پمپس کی کسی بھی این او سی کا ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے اس حوالے سے تین سال قبل بھی ایک پوسٹ کے ذریعے شہر کے پیٹرول پمپس،شادی ہال ، بینکویٹ،کس طرح بغیر پروپوزل پلان اور بغیر کمپلیشن پلان کے کیسے غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں اس تمام معاملات میں ایک چیز واضح ہے کہ جتنا اس تمام کھیل میں ضلع انتظامیہ ملوث ہے اتنی ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ٹاؤن پلاننگ کے کرتا دھرتا ملوث ہیں جن کو اگر تفتیش کے دائرے کار میں لایا جاہے تو اربوں روپوں کی کرپشن سامنے آسکتی ہے اور اس کھیل میں مستفید ہونے والے کئی افسران جو اب ارب پتی بن گئے ہیں ان کے گلے میں پھندا ڈالا جاسکتا ہے۔