آٹا اور گندم مافیا نے ملک کو یرغمال بنارکھا ہے ،علی گورایہ

201

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈکے ضلعی صدرعلی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ شوگر مافیا کے بعد آٹا مافیا بھی وجود میں آگیا ہے جس سے عوام کے ساتھ ساتھ زراعت سے وابستہ کاشتکار طبقہ بھی پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹا اور گندم مافیا نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے، حکومت وعدے اور بلند و بانگ دعوے کرتی ہے اور اگلے دن بھول جاتی ہے، اقتدار کے ایوانوں پر آج بھی زیادہ تر وہی لوگ قابض ہیں جو سابقہ حکومتوں میں شامل تھے۔ کسانوں سے گندم کا دانہ دانہ خریدنا حکومت کی ذمے داری ہے۔ بارشوں اور شدید آندھی نے گندم کی تیار فصل کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔ حکومت چھوٹے کسانوں کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان کرے اور کم ازکم ایک سال کا آبیانہ معاف کیا جائے، دھان کی فصل کے لیے کسانوں کو مفت بیج کھاد اور ادویات دی جائیں، زرعی مشینری کے لیے آسان اقساط پر بلا سودی قرضے دیے جائیں تاکہ تباہ حال کسان اپنے پائوں پر کھڑے ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں سے کیے گئے وعدے پورے کریں اور ان کے بقایا جات فوری ادا کیے جائیں۔ ملک کا کسان اور مزدور خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔ کسان بورڈ کسانوں اور مزدوروں کی جماعت ہے، ہم موجودہ مشکل اور پریشان کن حالات میں کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔ وزیراعظم کا یہ بیان کہ اسمگلنگ کا خطرہ لاحق ہے، اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آٹا اور چینی چور مافیا ان سے زیادہ طاقتور ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زراعت کا شعبہ شدید متاثر ہونے اور مہنگائی میں اضافے کا عندیہ دے دیا ہے جبکہ حکومت عوام کو اندھیرے میں رکھ رہی ہے۔ کورونا وبا کے دوران محنت کش دیہاڑی دار مزدوروں اور کارکنوں کو راشن تک نہ دینے والی حکومت ان کے لیے آسمان سے تارے توڑ لانے کے دعوے کررہی ہے۔