اسلام میں محنت کشوں کا تحفظ

162

شکیل احمد شیخ
اسلام ہی محنت کشوں کے حقوق کا اصل ضامن ہے کسی اور نظام میں محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ نہیں انکا استحصال ہی ہوتا ہے یکم مئی سرمایہ دارانہ نظام اور سوشل ازم کے مابین اختلافات اور مفادات کا نتیجہ ہے شکاگو کا واقع جب پیش آیا اس سے تقریباً 14سو سال قبل ہی اسلام محنت کشوں کے حقوق کا تعین کر چکا تھا اور اسلام نے محنت کشوں کو جو درجہ دیا ہے وہ کسی اور نظام میں موجود نہیں اﷲ کے نبیؐ نے محنت کشوں کو (الکاسب حبیب اﷲ) اﷲ دوست قرار دیا ہے جس کو یہ مقام مل جائے اس کے حقوق سلب کرنا اﷲ کی ناراضگی مول لینا ہے اور کون مسلمان ہو سکتا ہے جو اﷲ کی ناراضگی مول
لے اسلام صرف حقوق کی بات نہیں کرتا فرائض کی ادائیگی پر بھی زور دیتا ہے۔ اﷲ کے نبیؐ کا فرما ن ہے کہ محنت کش کو اس کا معاوضہ اس کا پسینہ خشک ہونے سے قبل ادا کردیا جائے اسلام میں محنت کشوں کی عظمت کا ثبوت اس طرح بھی ملتاہے کہ اﷲ کے نبیؐ نے خود غزوہ
خندق کے موقع پر صحابہ کرام کے ساتھ ملکر خندق کھودنے میں شانہ باشانہ صحابہ کرام کے ساتھ کام کیا ی اگرچہ صحابہ کرام ہر ا س مقام پر اپنا خون بہانے کو تیار رہتے تھے کہ جہاں پر آپ ؐ کے پسینے کا ایک قطرہ بھی گرے اور غزوہ خندق کے موقع پر صحابہ کرام کا اصرار تھا کہ آپ صرف ہدایت جاری فرمائیں لیکن آپ ؐ نے نہ صرف خود کام کیا بلکہ صحابہ کرام کا حوصلہ بلند کیا اور یہ خندق ایسے مقام پر کھودی جا رہی تھی جہاں سخت پتھر بھی موجود تھے خندق کی کھودائی کے دوران ایک ایسی چٹان درمیان میں آئی
جس کا پتھر ٹوٹ نہیں رہا تھا تو صحابہ کرام نے آپؐ سے عرض کیا کہ یہ پتھر نہیں ٹوٹ رہا جس پر آپ نے اپنے دست مبارک سے اس پتھر پر چوٹ لگائی اور کھدال کی چوٹ سے پیدا ہونے والی چنگاریوں کے بلند ہونے پر آپ ؐنے اس وقت کی دو سپر طاقتوں روم اور فارس کی فتح کی بشارت دی دراصل دین اسلام ہی محنت کشوں کو مکمل حقوق دلا سکتا ہے۔ شکیل احمد شیخ نے کہا کہ یوم مئی دراصل یورپ کا ایجنڈا ہے اور یہ محنت کشوں کی عظمت کے اعتراف کا دن نہیں حکومت پاکستان اور عالم اسلام سے درخواست ہے کہ اسلامی دنیا میں یوم خندق کو یوم مزدور قرار دیا جائے۔