بشیر میمن کو صرف خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا کہا تھا،وزیراعظم

277

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی ایف آئی بشیر میمن کے الزامات بے بنیاد ہیں،انہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نہیں صرف خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا کہا تھا۔وزیراعظم نے جمعرات کو ٹی وی اینکرز کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا کہ بشیر میمن صرف اومنی گروپ کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی میں پیش رفت پربریف کرتے تھے، ریفرنس فائل کرنے کا کام تو بشیرمیمن کا تھا ہی نہیںتو جسٹس فائز کے خلاف کیس بنانے کا ان سے کیوں کہتا۔ان کا کہنا تھا کہ بشیر میمن کونہ ہی کبھی خاتون اول کی تصویر کے معاملے میں مریم نواز پر دہشت گردی کا مقدمہ بنانے کا کہا، نہ ہی انہیں کبھی مریم نواز، ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے خلاف کیسز کا کہا گیا۔عمران خان نے بتایا کہ خواجہ آصف کے اقامہ کیس کی تحقیقات کا فیصلہ بھی کابینہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی خارجہ اور دفاع کا وزیر ہوتے ہوئے غیر ملکی اقامہ اور تنخواہ لیتا ہو؟ وزیراعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین کے معاملے کی تحقیقات ضرور ہوں گی، احتساب سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، چاہے پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیرترین ہی کیوں نہ ہوں۔عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شوگر اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو نہیں ہٹایا گیا،ابوبکر خدا بخش بھی ان کے ساتھ ہوں گے، حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ جہانگیرترین کامعاملہ بیرسٹر علی ظفر دیکھیں گے، وہ دیکھیں گے کہ کہیں جہانگیر ترین کو ناجائز نشانہ تو نہیں بنایا جارہا، بیرسٹر علی ظفر معاملے کی رپورٹ مجھے دیں گے۔عمران خان نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین کے حوالے سے ملاقات کرنے والے وفد نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا کہا ہے۔