مختلف ممالک سے آکسیجن کی درآمد ممکن ہے: معاون خصوصی صحت

325

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر سسٹم کے استعدادکار میں اضافہ کر رہے ہیں، مختلف ممالک سے آکسیجن کی درآمد ممکن ہے، کورونا میں بہتری نہیں آئی تو شہروں میں لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے۔

این سی او سی اجلاس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ وزیراعظم نے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے فوج کی مدد طلب کی ہے۔ کورونا کیسز بڑھنے پر مردان میں لاک ڈاؤن لگادیا۔ کوروناکیسز میں کمی نہیں آئی تو باقی شہروں میں بھی لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے۔ کورونا کی صورتحال سے شہر کے ہیلتھ سسٹم کا اندازہ لگاتے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہر روز ہیلتھ کیئر سسٹم کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں۔ پاکستان اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ مختلف ممالک سے آکسیجن کی امپورٹ کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ آکسیجن کے پلانٹ سے منتقلی پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں ویکسینیشن کا عمل بلا تعطل جاری ہے۔ حکومت تحفے اور ڈونیشن میں ملنے والی ویکسین پر انحصار نہیں کررہی۔ دنیا بھر میں ویکسین کی کمی ہے۔ تین کمپنیوں سے ویکسین خرید رہے ہیں۔ ویکسین کی ڈیمانڈ زیادہ اور سپلائی کم ہے۔ کئی ممالک کو ایڈوانس بکنگ کے باوجود ویکسین فراہم نہیں ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 1200 ویکسی نیشن سینٹر ہیں۔ 20 لاکھ سے زیادہ ویکسین کی ڈوز لگ چکی ہیں۔ 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی ویکسین چل رہی ہے،۔ ویکسینیشن سینٹر جمعہ کو بند اور اتوار کو کھلتے ہیں۔ آج سے 40 سال عمر کے زائد لوگوں کے لیے رجسٹریشن شروع کردی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ماسک کا استعمال کریں، 6 فٹ کا فاصلہ رکھیں، ہجوم میں نہ جائیں۔ رمضان اور عید سادگی سے گزرانی ہوگی۔