انسانوں کو کھا جانے والے تاریخ کے خونخوار ترین جانور

663

1) گھوسٹ اور ڈارکنیس

سن 1898 میں دو نر شیروں نے کینیا کے دریائے سووو کے پاس ایک ریلوے پل تعمیر کرنے والے کارکنوں پر کئی بار حملہ کیا۔ یہ دعوی کیا گیا ہے کہ ان شیروں نے 140 افراد کو ہلاک کیا اور ان میں سے بہت سے افراد کو کھا لیا۔

2) چمپاوت ٹائگریس

1900 کی دہائی کے اوائل میں ایک شیرنی نے آٹھ سال کی مدت میں نیپال اور ہندوستان میں مبینہ طور پر 400 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا۔ شیرنی کو چمپاوت ٹائگریس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ بالآخر ہندوستانی نژاد برطانوی شکاری جم کاربیٹ نے اس کا شکار کرکے اسے مار ڈالا۔ تین دہائیوں بعد کاربیٹ نے پانچ سال کے عرصہ میں 60 سے زیادہ بھارتیوں کی ہلاکت کے شبہ میں شیروں کے ایک جوڑے کو مار ڈالا۔

3) چیتا

چیتا انسانوں پر بھی حملہ کرنے اور ان کو مارنے کے لئے جانا جاتا ہے۔ اسی طرح کا ایک خونخوار چیتا ہندوستان میں 1900 کی دہائی کے اوائل میں دہشت کی علامت بنا ہوا تھا۔ صرف ایک دو سالوں میں تقریبا 150 افراد (جن میں سبھی خواتین اور بچے تھے) کو ماردیا۔ آخر کار اسے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

4) میسور ریچھ

1957 میں ہندوستانی ریاست بنگلور کے قریب میسور میں ایک ریچھ نے درجن افراد کو مار ڈالا۔ متاثرین کی کچھ تعداد کو میسور نامی ریچھ نے کھایا بھی۔ اس علاقے میں بالآخر ہندوستانی نژاد برطانوی شکاری کینتھ اینڈرسن نے ایک ریچھ کو ہلاک کردیا،  اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ وہی ریچھ مجرم تھا یا نہیں۔ تاہم سمجھا جاتا ہے کہ یہ ایک سے زائد ریچھوں کا کام تھا۔