روس نے یوکرا ئنی سرحد سے فوج واپس بلالی

258
روس: فوج اور سازوسامان یوکرائن کی سرحد سے واپس چھاؤنیوں پر منتقل کیا جارہا ہے

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی حکومت نے کہا ہے کہ یوکرائن کی سرحد پر تعینات فوجی دستوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ کریمیا کے متنازع خطے میں فوجی مشقوں کے غیرعلانیہ معاینے کے بعد روسی وزیر دفاع نے یہ فیصلہ کیا، جس کے ساتھ ہی انخلا کا عمل شروع کردیا گیا۔ وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ فوج نے ملک کے دفاع کے لیے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا، اور میں نے جنوبی اور مغربی فوجی اضلاع میں مشقیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شوگو نے کہا کہ فوجیوں کو یکم مئی تک اپنے اڈوں پر واپس آ جانا چاہیے۔ لیکن انہوں نے اس سال کے آخر میں ایک اور بڑی فوجی مشقوں کے لیے مغربی علاقے میں بھاری ہتھیار رکھنے کا حکم دیا۔ دوسری جانب یوکرائنی صدر کے ترجمان نے رواں ماہ کہا تھا کہ روس نے یوکرائن کی مشرقی سرحد پر 40ہزار سے زائد اور کریمیا میں بھی اتنے ہی فوجی تعینات کررکھے ہیں۔ روسی اقدام کے بعد یوکرائن کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ایک پیغام میں کہا کہ ان کا ملک فوج کی موجودگی کم کرنے اور مشرقی یوکرائن کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے، اور بین الاقوامی شراکت داروں کی حمایت کے لیے ان کا شکر گزار ہے۔ جب کہ امریکا نے اس روسی دعوے پر شبہے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ابھی اس فیصلے پر عمل کا منتظر ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائز نے کہا کہ واشنگٹن روس کے اعلان سے واقف ہے اور وہ سرحد پر صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔ یوکرائن کی مشرقی سرحد پر روسی فوج کے جمع ہونے سے مغربی ممالک میں خاصی تشویش پیدا ہو گئی تھی اور سرحد پر جنگ کے بادل چھانے لگے تھے۔