ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کراچی نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑادیے

105

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی لئیق احمد نے عدالتی احکامات کا مذاق بنا کر رکھ دیا۔ عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سمیرا حسین کو محکمہ چارجڈ پارکنگ کی ڈائریکٹر کا ایڈیشنل چارج دے دیا گیا جبکہ کے ایم سی کے درجنوں افسران تاحال تعیناتیوں کے منتظر ہیں، ادارے کے سینئرافسران کو نظر انداز کرکے من پسند افسران کو پرکشش عہدوں
سے نوازنے اور عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزیاں کرنے پر کے ایم سی کے سینئر افسران نے ایک بار پھر ایڈمنسٹریٹر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی اپیل کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ایدمنسٹریٹر کے ایم سی لئیق احمد نے عدالتی احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے ایک بار پھر سمیرا حسین کو محکمہ چارج پارکنگ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر کا چارج دے دیا ہے جس کا حکمنامہ 21اپریل کو محکمہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ نے جاری کردیا ہے۔ جبکہ مذکورہ عہدے کے لیے کے ایم سی میںدرجنوں اہل افسران موجود ہیں تاہم ایڈمنسٹریٹر نے ادارے کی آمدنی پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے محکمہ چارجڈ پارکنگ سمیت متعدد محکموں کے اہم عہدوں پر عدالتی احکامات کے برخلاف من پسند افسران تعینات کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے کے ایم سی کے سینئر افسران میں شدید اشتعال پایا جارہا ہے واضح رہے سمیرا حسین بطور میونسپل کمشنر بلدیہ وسطی بدعنوان افسران کی سرپرستی سمیت سنگین الزامات زد میں رہ چکی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ سمیرا حسین کو ایڈمنسٹریٹر نے اپنے لاڈلے افسر امتیاز ابڑو کی خواہش پر کے ایم سی کے اہم عہدے سے نوازا ہے کے ایم سی افسران کا کہنا ہے کہ امتیاز ابڑو ادارے کے دیگر محکموں کے کاموں میں مداخلت کرکے افسران کے لیے سرکاری فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔ یاد رہے چند روز قبل عدلیہ کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے کے ایم سی حکام نے چند افسران سے اضافی عہدے اور او پی ایس افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے احکامات بھی جاری کیے تھے تاہم متعدد افسران تاحال انہی عہدوں پر کام کر رہے ہیں حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ایک طرف سندھ حکومت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے نا صرف او پی ایس افسران کو عہدوں سے ہٹا رہی ہے بلکہ جن افسران کے پاس اضافی عہدے ہیں ان سے بھی ایڈیشنل چارج واپس لے رہی ہے مگر سندھ حکومت کے ماتحت ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی بلاخوف افسران کو نوازنے کے لیے عدالتی احکامات کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ واضح رہے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزیاں معمول بنالی ہیں جس کی وجہ سے اداروں کی بہتری کے لیے عدلیہ کی جانب سے دیے گئے احکامات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔