فرانس کے سفیر کو فی الفور ملک بدر کیا جائے ،منارٹی ونگ جماعت اسلامی

268
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ادارہ نورحق میں منارٹی ونگ کے رہنمائوں کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں

کراچی(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کراچی کے منارٹی ونگ اور مسیحی برادری کے نمائندہ پاسٹرز نے فرانس کے صدر کی سرپرستی میں شان ِ رسالت ؐ میں گستاخی و توہین آمیز خاکوں کی تشہیرکی شدید مذمت کرتے ہوئے ناموس رسالتؐ کی حرمت پر پاکستانیوں سمیت پوری امت سے اظہار یکجہتی کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ معیشت کے متاثر ہونے اور بیرونی دبائو کے خوف سے نکل کر فرانس کے سفیر کو فی الفور ملک بدر کرے ، حضرت محمد ؐ سمیت تمام انبیاء کی توہین کو عالمی سطح پر دہشت گردی قراردیا جائے اور اس کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی کی جائے ۔ لاہور سمیت ملک بھر میں گزشتہ دنوں ہونے والے ناخوشگوار حالات اور واقعات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے ، حکومت نے
تحریری معاہدے کی پاسداری نہیں کی اور معاملات کو طاقت سے حل کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ۔ حکومت پوری یورپی یونین اور مغرب کی خوشنودی کے لیے اہل وطن پر ظلم ڈھانے سے باز رہے ۔ مذاکرات کو بامعنی بنانے اور کسی بھی پارٹی کو دیوار سے لگانے کے بجائے قومی دھارے میں شامل کرے ۔ توہین ِ رسالت ؐ اور فرانس کے حوالے سے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرار داد کو اس کی روح کے مطابق پیش کرے ۔ اس قرارداد کو پیش کرنے کے ساتھ ہی اسے سبوتاژ کرنے کی کوشش نہ کرے ۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے منارٹی ونگ کے عہدیداران کے ہمراہ جمعرات کے روز ادارہ نور حق میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پریس کانفرنس سے منارٹی ونگ کے نگراں و نائب امیر کراچی مسلم پرویز ، صدر یونس سوہن ایڈووکیٹ ، سوئیڈن سے آئے ہوئے پاسٹر سلیمان منظور ، پاسٹر امجد فاروق ، پاسٹر روبن راز ، پاسٹر محسن اقبال ، پاسٹر ایرک ایم سہوترا ، پاسٹر ارشد خان ، پاسٹر جمال راجپوت ، ہریز گل اور سلیم منظور نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پرڈپٹی سیکریٹری و سابق رکن صوبائی اسمبلی یونس بارائی، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،منارٹی ونگ کے سیکرٹری سموئیل نذیر ،پرویز برکت اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ناموس رسالت ؐ کا مسئلہ کسی ایک پارٹی ، خاص مسلک یا گروہ کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری امت اور انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ یہ معاملہ کسی بھی مسلمان کے لیے اور اس کی زبان سے زیادہ اہم معاملہ ہے اور ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے ۔ گزشتہ دنوں ہونے والے افسوسناک واقعات کی ذمے داری حکومت پر عاید ہو تی ہے ۔ حکومت نے مظاہروں کو کچلنے کی کوشش کی اور اب پھر اسے سانحہ ماڈل ٹائون کی طرح دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ پابندیاں لگا کر حالات بہتر نہیں ہو سکتے ۔ فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور معاشی حالات سمیت مختلف حیلے بہانے تراشے جا رہے ہیں ۔ ایک وقت وہ بھی تھا جب مشرف کے دور میں افغانستان کے سفیر کو دھوکا دے کر امریکا کے حوالے کر دیا گیا تھا ، فرانس سے ایکسپورٹ اور امپورٹ کے معاملات بھی ایسے نہیں کہ حکومت سفیر کو ملک سے نکالنے پر تیار نہیں ہورہی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بد قسمتی سے حکمران پارٹیاں توہین ِ رسالت ؐ کے اہم اور حساس اور دین و عقیدے کے معاملے پر امریکا ، مغرب اور بیرونی آقائوں کی خوشنودی کے لیے خاموشی اختیار کرتی ہیں ۔ پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم ، اے این پی ، نواز لیگ اور پی ٹی آئی اپنی پوزیشن اور موقف واضح کریں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اور ہماری جیو پولیٹیکل حیثیت ایسی ہے کہ پوری دنیا میں ہماری اس حیثیت اور طاقت کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن و محبت کا دین ہے اور تمام مذاہب ، انبیاء اور آسمانی کتابوں کا احترام کر تا ہے اور کسی کے درمیان کوئی فرق نہیں کرتا ، اہل اسلام بھی یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے نبی ؐ کی ذات کو بھی کسی طرح بھی توہین کا نشانہ نہ بنایا جائے اور آزادی اظہار کے نام پر توہین آمیز رویے کو قبول کرنے کا مطلب ہے کہ اس کی سرپرستی کی جا رہی ہے جسے کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ مسلم پرویز نے کہا کہ فرانس کی مکروہ جسارت نے پوری دنیا کے مسلمانوں کے دل مجروح کیے ہیں ، حکومت پاکستان نے معاملے کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے معاملے کو مزید پیچیدہ کر دیا ، پی ٹی آئی حکومت کے وزراء کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا اس معاملے پر کوئی واضح موقف ہی نہیں ہے ، پی ٹی آئی اس حوالے سے قرار داد اچھے انداز میں پیش کرے اور معاملے سے جان نہ چھڑائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت محمد ؐ کی شان میں گستاخی کسی بھی بنی کی تعلیمات میں نہیں ہے ،چند شرپسند عناصر ہر چند دن بعد بنی ؐ کی شان میں گستاخی کرکے دنیا کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ یونس سوہن ایڈووکیٹ نے کہا کہ اقلیتی برادری مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت پاکستان فرانس میں بنی ؐ کی شان میں گستاخی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرے ، جماعت اسلامی منارٹی ونگ کاکام تمام مذاہب کے ماننے والوں کو متحد کرنا ہے ، حضرت محمد ؐ سمیت کسی بنی کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی ، جماعت اسلامی منارٹی ونگ نے حضرت عیسیٰ ؑکی شان میں گستاخی پر بھی دنیا میں سب سے پہلے آواز اٹھائی تھی ۔ پاسٹر سلیمان منظور نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور حافظ نعیم الرحمن نے بنی ؐ کی شان میں گستاخی کے خلاف بھر پور آواز بلند کی ہے ۔ پاسٹر امجد فاروق نے کہا کہ فرانس کی حکومت کی گھنائونی حرکت سے پاکستان کی مسیحی برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ، حکومت فرانسیسی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کرے ۔ پاسٹر محسن اقبال نے کہا کہ حضرت محمد ؐ ؐ کی شان میں گستاخی دنیا کے امن و امان کو خراب کرسکتی ہے ۔ پاسٹر ارشد خان نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب امن و بھائی چارے کا درس دیتے ہیں ۔پاسٹر ایرک ایم سہوترانے کہا کہ دنیا میں کوئی مذہب محبت سے خالی نہیں ہے ، ہمارا مذہب انسانیت کی تذلیل کی اجازت نہیں دیتا ہے ،امریکا ، فرانس اور یورپ میں بنی ؐ کی شان میں گستاخی کی بھی مذمت کی گئی ہے ۔