تحصیل سطح کے کھیلوں کو قومی ڈھانچے میں لایا جائے گا ، فہمیدہ مرزا

189

 

 

کراچی(سید وزیر علی قادری)وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ قومی کھیلوں کی پالیسی میں تحصیل سطح کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیح دی جارہی ہے،نوجوانوں میں معاشرتی برائیوں کو ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔جمعرات کووفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیرصدارت چوتھی فیڈرل ا سپورٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کے پی ، سندھ ، بلوچستان ،جی بی اورن پنجاب حکومتوں کے وزرا کھیل اور سیکریٹریز سمیت کوآرڈینیشن کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی سیکرٹری آئی پی سی مسٹر محسن مشتاق ، ڈی جی پی ایس بی کرنل ریٹائرڈ آصف زمان اور آئی پی سی کے اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔اجلاس میں مختلف آئٹمز پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تمام صوبوں کی مشاورت سے وفاقی کھیلوں کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔ اس پالیسی میں ہم تحصیل سطح پر کھیلوں کی چھوٹی چھوٹی سہولیات کے قیام پر توجہ دے رہے ہیں۔ یکساں قومی کھیلوں کی پالیسی کی بین الاقوامی سطح پر بہت زیادہ قدر کی جاتی ہے۔وفاقی حکومت اس مقصد کے لئے ہر صوبے سے مشاورت کر رہی ہے اور حتمی شکل دیے جانے پر جلد ہی پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے صوبائی وزراء سے کہا کہ وہ کھیلوں کو نصاب میں شامل کرنے کے لئے اپنے صوبوں کے تعلیمی وزراء سے بات کریں۔ ابتدائی عمر سے ہی کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی جانی چاہئے۔ صوبائی حکومت کو تمام اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو کھیلوں کی سہولیات کا ہونا لازمی بنانے کے لئے قانون بنانا چاہئے۔جیل کے اندر کھیلوں کی سرگرمیاں بھی مہیا کی جائیں اور کسی بھی نئے انفراسٹرکچر / رہائشی منصوبے کے لئے اس میں کھیلوں کی سہولیات کا ہونا لازمی ہونا چاہئے اور صوبائی حکومتیں ایسے قوانین کو نافذ کریںوفاقی وزیر نے کہا کہ ا سپورٹس ایسوسی ایشنز کلبوں کی اور صوبائی سطح پر کھیلوں کی سرگرمیوں کو آگے بڑھائیں اور انکو تسلیم کیا جانا چاہیے۔وفاقی وزیر نے تمام صوبوں میں اسپورٹس آفیسرز کے عہدے پر غیر سیاسی لوگوں کی موجودگی کی حوصلہ افزائی کی۔واضح رہے کہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا نے کھیلوں کو تعلیمی اور نچلی سطح پر معتارف کرانے کے لیے کروڑو ں کا بجٹ مخصوص کیا ہے جبکہ صوبہ سندھ میں عرصے سے کوئی وزیر کھیل ہی نہیں ہے اور بیوروکریسی کے حامل افسران صوبے کے چھوٹے علاقوں اور مرکزی شہر کراچی کے لیے مختص فنڈز کو بغیر کسی ترجیحات کے خرچ کررہے ہیں اور کئی افسران پر نیب کی انکوائری بھی چل رہی ہے جس میں کچھ افسران کو معطل اور سزائیں بھی تخویض کی گئی ہیں۔ جہاں تک صوبہ بلوچستان کا تعلق ہے وہ سندھ کے مقابلے میں بہتر صورتحال کا حامل ہے اور کوئٹہ، گواردر اور دیگر ضلعوں میں مقامی منتظمین کی دلچسپی سے وہاں کھیلوں کو فوقیت دی جارہی ہے ۔