معاشی بحالی میں اکائونٹگ کے شعبے کا کردار اہم ہے ، ہیلن برانڈ

185

کراچی(اسٹاف رپورٹر)دی ایسوسی ایشن آف سرٹیفائیڈ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے) آج ،دنیا بھر میں،یوم الارض 2021 منا رہی ہے جس کا مقصد اِس بات کواجاگر کرنا ہے کہ پیشہ ور اکاؤنٹنٹس کاروباری اداروں کو زیادہ مستحکم بنانے میں کس طرح اپنا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔یوم الارض 2021کے موقع پر ،اے سی سی اے نے،پاکستان میں ایک مذاکرے کے انعقاد کی غرض سے ورلڈ وائیڈ فنڈ –پاکستان کے ساتھ شراکت کی ہے جس کی اہم بات فکری راہنماؤں کی شرکت ہے جس کا مقصدموسمی خطرات کے بارے میں کاروباری کمیونٹیز کوتعلیم دینا اوریہ بتانا ہے کہ پیشہ ور افراد کس طرح موسی تبدیلی کے اثرات سے نمٹ سکتے ہیں اور استحکام کو فروغ دے سکتے ہیں۔اِن مقررین میں وائلڈ لائف اینڈ ویٹ لینڈز ،ورلڈ وائیڈ فنڈ ہانگ کانگ کے دائریکٹر ایرک وِکرامانائیکے، پلینیٹو کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، عائلہ مجید، ورلڈ وائیڈ فنڈ پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر- پروگرامز ، رب نواز اور اے سی سی اے کے ہیڈ آف سسٹین ایبلٹی جمی گرئیر شامل ہیں۔ اِس بارے میں اے سی سی اے کی چیف ایگزیکٹو ہیلن برانڈ او بی ای نے کہتی ہیں:’’اس سال، یوم الارض کا موضوع ’زمین کی بحالی‘ ہے اور یہاں اے سی سی اے میں ہم اس موضوع پر توجہ دے رہے ہیں کہ موسمی اثرات اور استحکام میں اکاونٹنسی کا پیشہ کس طرح اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔‘‘ستمبر میں منائے جانے والے نیو یارک کلائمٹ ایکشن ویک میں، اے سی سی اے اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس نے ماحولی ہنگامی صورت حال میں قدر کی تخلیق : مزاحمت اور تبدیلی کے عنوان سے ایک عالمی ویبی نار منعقد کیا تھا۔ ہمیں یہ اعزا ز حاصل ہے کہ COP 26کے مالی مشیر اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے موسمی عمل اور مالیات مارک کارنی بھی اس ویبی نار میں شریک تھے جنھوں نے بتایا کہCOP 26 کے مقاصد میں سے ایک مقصدیہ بات یقینی بنانا ہے کہ ہمارے پاس ایک فریم ورک ہے تاکہ ہر مالی فیصلے میں موسمی تبدیلی کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔موسم سے تعلق رکھنے والے مالی انکشافات اور سفارشات کے بارے میں ٹاسک فورس (ٹی سی ایف ڈی)کے قیام جیسے اقدامات کی صورت میں پیش رفت ہو رہی ہے اورCOP 26 میں اُن کی ٹیم ایسے طریقوں پر کام کر رہی ہے جن کے ذریعے رضاکارانہ انکشافات کو لازمی رپورٹنگ میں تبدیل کیا جا سکے۔