پارلیمان عوام کی ترجمان ہوتی تو عوام سڑکوں پر نہ ہوتے ،ڈاکٹر طارق سلیم

107

راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹرطارق سلیم نے کہاہے کہ جس دن توہین رسالت قوانین کا درست استعمال شروع ہوگیا لاقانونیت کا راستہ بندہوجائے گا۔ 295C کوختم کرنے کی سازش کرنے والے ملک دشمن خانہ جنگی چاہتے ہیں۔ پارلیمنٹ عوام کی ترجمانی کرتی توچوکوں چوراہوں پراحتجا ج کی ضرورت نہ ہوتی۔ ریاست اور عدلیہ کواپنی ذمے داریاں پوری کرنی چاہییں۔ آئین پاکستان میں ہرشہری کے برابر حقوق ہیں لیکن عملی طورپرسرمایہ دارکے لیے الگ اورغریب کے لیے الگ قوانین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی ذمے داران اور ضلع اسلام آباد دورے کے دوران منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل اقبال خان،ڈپٹی سیکرٹری جنرل رسل خان بابر، امیرضلع نصراللہ رندھاوا، صوبائی سیکرٹری اطلاعات انعام الحق اعوان، صدرپاکستان بزنس فورم محمدکاشف چودھری، ضلعی سیکرٹری زبیرصفدر،ڈائریکٹرزپبلک ریلیشنز پروفیسرمحمداطہرشیخ، سمیت ضلع بھرکے ذمے داران شریک ہوئے۔ اس موقع پر تنظیمی وسیاسی صورتحال کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹرطارق سلیم نے کہاکہ صوبے بھر کے اضلاع میں قومی اسمبلی کے حلقوں کی سطح پر جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔قومی انتخابات میں تمام حلقوں کے لیے امیدواران کی نامزدگی ہماری ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی نائب امیر میاں محمداسلم اورصوبائی امیر کی سربراہی میں کمیٹی موثرامیدواروں کے تقرر کے لیے تمام اضلاع کا دورہ کرے گی۔ڈاکٹرطارق سلیم نے کہاکہ حکومت اور کرکٹ گراؤنڈمیں فرق ہوتا ہے۔ 3 برس میں عمران خان مسائل کے سامنے کلین بولڈہوئے۔ غیرجانبدارایمپائرہی جہانگیرترین کااحتساب کرسکتا ہے۔ تمام پارٹیوں کا گندایک جگہ جمع کرکے تبدیلی اورفلاحی ریاست نہیں بن سکتی۔