توہین رسالت قانون پر عملدرآمد سے لاقانونیت کا راستہ بند ہوجائیگا،ڈاکٹر طارق سلیم

153

راولپنڈی (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ جس دن توہین رسالت قوانین کا درست استعمال شروع ہوگیا، لاقانونیت کا راستہ بند ہوجائے گا، 295C کو ختم کرنے کی سازش کرنے والے ملک دشمن خانہ جنگی چاہتے ہیں، پارلیمنٹ عوام کی ترجمانی کرتی تو چوکوں، چوراہوں پر احتجاج کی ضرورت نہ ہوتی، ریاست اور عدلیہ کواپنی ذمے داریاں پوری کرنا چاہیے، آئین پاکستان میں ہرشہری کے برابرحقوق ہیں لیکن عملی طورپرسرمایہ دار کے لیے الگ اورغریب کے لیے الگ قوانین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی ذمے داران اور ضلع اسلام آباد دورے کے دوران منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل اقبال خان، ڈپٹی سیکرٹری جنرل رسل خان بابر، امیر ضلع نصراللہ رندھاوا، صوبائی سیکرٹری اطلاعات انعام الحق اعوان، صدر پاکستان بزنس فورم محمد کاشف چودھری، ضلعی سیکرٹری زبیر صفدر، ڈائریکٹرز پبلک ریلیشنز پروفیسر محمد اطہر شیخ، سمیت ضلع بھر کے ذمے داران شریک ہوئے۔ اس موقع پر تنظیمی وسیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ صوبے بھر کے اضلاع میں قومی اسمبلی کے حلقوں کی سطح پر جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔ قومی انتخابات میں تمام حلقوں کے لیے امیدواران کی نامزدگی ہماری ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی نائب امیر میاں محمد اسلم اور صوبائی امیر کی سربراہی میں کمیٹی موثر امیدواروں کی تقرری کے لیے تمام اضلاع کا دورہ کرے گی۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ حکومت اور کرکٹ گراؤنڈ میں فرق ہوتا ہے، 3 سال میں عمران خان مسائل کے سامنے کلین بولڈ ہوئے، غیر جانبدار ایمپائرہی جہانگیر ترین کا احتساب کرسکتا ہے، تمام پارٹیوں کا گند ایک جگہ جمع کرکے تبدیلی اور فلاحی ریاست نہیں بن سکتی، حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام ادارے بند گلی میں جاچکے ہیں، ملکی مسائل کا حل کرپشن، چور بازاری سے پاک جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کے پاس ہے، قوم نے 73برسوں سے کرپٹ مافیا کو آزمایا جس کے باعث مسائل کا شکار ہوئی ظالم جاگیرداراورکرپٹ سرمایہ داراپنی دولت کی طاقت کی وجہ سے اقتدارپرقابض ہوجاتے ہیں،پاکستان کوان ظالموں سے آزادکروانے کے لیے طویل جدوجہد کی ضرورت ہے۔