عرب اسرائیل معاہدوں کی کوششوں کا امریکی اعلان

320

واشنگٹن/ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے حوالے سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کو آگے بڑھانے کا عمل جاری رکھے گا۔ منگل کے روز امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ سوڈان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات دونوں ممالک اور اقوام کے مستقبل کے لیے مفید اور مؤثر ثابت ہوں گے۔ دوسری جانب عبرانی اخبار ہارٹز نے اعتراف کیا ہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب درجنوں یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں ریلیوں کا انعقاد کیا، تاکہ فلسطینی شہریوں پر حملہ کرنے کے لیے انہیں تلاش کیا جا سکے۔ اخبار کے مطابق یہودی آباد کاروں نے ریلیوں کے دوران ’’عرب مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ علاقے میں موجود لوگوں اور عینی شاہدین کے مطابق یہودی آباد کاروں نے لوگوں سے مختلف سوالات پوچھے، تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ آیا وہ عبرانی یا عربی بولتے ہیں اور پھر ان پر حملہ کیا جن پر شبہہ ہوا کہ وہ فلسطینی ہیں۔ اخبار کے مطابق ایک یہودی نے گھمنڈ میں کہا کہ اس نے اس شہر کے ایک فلسطینی شہری کو قریب قریب ہلاک کردیا ہے۔ اگرچہ فلسطینیوں نے ان واقعات کی اطلاع پولیس کو دی، لیکن انہوں نے یہودی آبادکاروں کی گرفتاری یا تفتیش نہیں کی۔ تل ابیب میں قائم ایک بائیں بازو کی غیر سرکاری تنظیم پیس ناؤ نے اسرائیلی فوج اور سیاسی قیادت پر یہودی دہشت گرد گروہ کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جو فلسطینیوں پر حملہ کرتا ہے۔ ادھر 7 سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا تواتر کے ساتھ نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں ایک بار پھر بار مسمار کر دیا گیا۔ العراقیب کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے۔