جزا و سزا کا تصور نہ ہو تو نظام تباہ ہوجاتا ہے،وزیراعظم

430
پشاور: وزیراعظم عمران خان جلوزئی میں نیاپاکستان ہائوسنگ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

پشاور(اے پی پی+آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جزا وسزا کا تصور نہ ہوتو نظام تباہ ہوجاتا ہے۔بدھ کو پشاور میں خیبرٹیچنگ اسپتال کے نئے بلاک کی افتتاحی تقریب اور نوشہرہ میں جلوزئی ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا مطلب بار بار سمجھانے کی کوشش کررہا ہوں جو پاکستان میں لوگوں کو سمجھ نہیں آ رہی، قانون کی بالا دستی کا مطلب یہ کہ طاقت ور کو بھی قانون کا پابند بنایا جائے، طاقتور لوگ قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتے، پی ڈی ایم جیسا اتحاد بنا لیتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ وہ چوری کریں ، ڈاکے ماریں اور منی لانڈرنگ کریں پھر بھی کوئی انہیں نہ پکڑے۔وزیراعظم کے مطابق تمام شعبوں میں مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں،شوگر مافیا مہنگی چینی فروخت کرتا ہے اور ٹیکس نہیں دیتا، کمزو اور طاقتور کے لیے قانون ایک ہونا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سستے گھروں کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچایا ، بینکوں کو غریب لوگوں کو قرضے دینے کی عادت نہیں ہے، قرضوں کے اجرا کا عمل تیز کیا جا نا چاہیے۔ان کاکہناتھاکہ جو معاشرہ اپنے کمزور اور غریب طبقے کا خیال نہیں رکھتا وہ ترقی نہیں کر سکتا، پناہ گاہوں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیلائیں گے، آبادی بڑھنے اور شہروں کے پھیلائو سے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ پیدا ہوگا، نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے سے کم آمدنی والے افراد کو اپنا گھر میسر آئے گا، وفاقی حکومت ہر گھر پر 3لاکھ سبسڈی فراہم کرے گی۔ب وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے کی پہچان امرا کے گھروں اور ان کی سوسائٹیز سے نہیں ہوتی بلکہ کمزور اور غریب طبقے کے طرز رہائش سے ہوتی ہے، جومعاشرہ اپنے کمزور اور غریب طبقے کا خیال نہیں رکھتا وہ ترقی نہیں کر سکتا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں ہیلتھ کارڈ فراہم کرکے یونیورسل ہیلتھ کوریج دی گئی،ہمار ے پاس 3صوبے ہیں جہاں ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں جب کہ سند ھ ہمارے پاس نہیں ہے، تھرپارکر میں وفاقی حکومت نے ہیلتھ کارڈ دیے ،سندھ کے دیگر اضلاع کے عوام کا دباؤ بڑھے گا تو متعلقہ وزرا فعال ہوں گے۔علاوہ ازیں پاکستان میں تیونس کے سفیر برہان الکامل نے اسلام آباد میں وزیراعظم سے ملاقات کی۔ جس میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے مسلم امہ کے رہنمائوں کے نام خطوط تحریر کیے ہیں جن میں اسلامو فوبیا کے مسئلہ اور دنیا بھر میں مسلمان ممالک کی طرف سے اس معاملے کو مل کر اٹھانے پر زور دیا گیاہے۔ تیونس کے سفیر نے وزیراعظم کے خط کے جواب میں تیونس کے صدر کی طرف سے ایک خط بھی ان کے حوالے کیا۔عمرا ن خان نے کہا کہ پاکستان تیونس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جو مشترکہ مذہب ،ثقافت اور تاریخ پر مبنی ہے۔