‘سرکاری وکیل نے چینی کیلیے قطاروں کو یورپ کی سیل سے جوڑ دیا’

319

سرکاری وکیل کی جانب سے  یورپ میں لگنے والی سیل اور رمضان بازاروں میں لائنز کا موازنہ کرنے پرلاہور ہائیکورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں رمضان بازاروں میں چینی کے خرایدروں کی لمبی لائن کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت نے چینی کی قیمتوں  کو کنٹرول کرنے اور دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے سیکریٹریز کو مہلت دے دی۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ  آپ کو اپنی مرضی کے مطابق ریٹ اور چینی دینے کا حکم بھی دیا گیا اس کے باوجود رمضان بازاروں کیساتھ عام مارکیٹ میں قیمت  اور چینی کی دستیابی کو یقینی بنایا ؟

جس پر وکیل نے جواب دیا کہ ایک لاکھ55 ہزار ٹن چینی دی جائے گی، وکیل کی یورپ میں لگنے والی سیل اور رمضان بازاروں میں لائنز کا موازنہ کرنے پرعدالت  نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں جو سیل لگتی ہے کیا وہ بنیادی ضرورت ہے؟ یورپ میں لگنے والی سیل کے ساتھ رمضان بازار میں  لائنز کا موازنہ نہ کریں، چینی کے مسئلے کو یورپ کی سیلوں کے کیساتھ نہ جوڑا جائے۔

عدالت نے کہا کہ چینی بنیادی ضرورت ہے اسکے لیے لوگوں کو کیوں بھکاری بنایا جارہا ہے؟ مسئلہ صرف آپ کی گورنس کا ہے  آپ کو ضروت کے مطابق چینی  دینے کا حکم دے دیا اسکے باوجود  شناختی کارڈز مانگے جارہے پرائس کنٹرول کرنا حکومت کا کام ہے ، کیاحکمت عملی کیا تیار کی گئی ؟

عدالت نے بہتر حکمت عملی کیلئے سیکرٹریز کو مہلت دیتے ہوئے سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی۔