یورپی یونین ہند ، بحر الکاہل میں اثر رسوخ بڑھانے پر متفق

183

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین کے رکن ممالک نے ہند بحرالکاہل میں اپنے مفادات، موجودگی اور کارروائیوں کو تقویت دینے پر اتفاق رائے کیا ہے۔ بظاہر خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر کو ذہن میں رکھ کر ایسا کیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے پیر کے روز منظور کی گئی ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ہند بحرالکاہل میں موجودہ سرگرمیوں سے شدید علاقائی سیاسی محاذ آرائی ابھری ہے جس سے تجارت اور سلامتی پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کو بھی چیلنج کیا جا رہا ہے۔ اس دستاویز کے مطابق اس پیشرفت سے علاقائی استحکام کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور یورپی یونین کے مفاد پر براہ راست اثر پڑا ہے۔ دستاویز میں چین کا نام تو نہیں لیا گیا، لیکن بظاہر یہ بیجنگ کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی غمازی کرتی ہے۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین مشترکہ مفاد کے معاملات پر جاپان، جنوبی کوریا اور آسٹریلیا جیسے یکساں سوچ رکھنے والے شراکت داروں کے ساتھ تعاون بڑھانے کا جائزہ لے گی۔ یورپی یونین کمیشن اور اس اتحاد کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل سے کہا گیا ہے کہ وہ ستمبر تک مزید تفصیلی ہند بحرالکاہل حکمت عملی وضع کریں۔ یورپی یونین کو ہانگ کانگ اور نیم خودمختار خطے سنکیانگ اور ایغوروں سے متعلق بیجنگ کے انسانی حقوق کے ریکارڈ اور بحیرہ جنوبی چین میں چین کی سرگرمیوں پر بھی تشویش ہے۔ لیکن یورپی یونین اور چین نے اقتصادی تعلقات کو تقویت دینے کی غرض سے سرمایہ کاری کے ایک سمجھوتے پر وسیع تر اتفاق کر لیا ہے۔