تحریک لبیک کے دھرنے ختم پابندی اور مقدمات برقرار ،سعد رضوی کی رہائی پر حکومتی خاموشی

638

لاہور/ اسلام آباد (نمائندگان جسارت) حکومت سے مذاکرات کے بعد کالعدم تحریک لبیک نے لاہور میں مرکزی دھرنے سمیت ہر جگہ پر احتجاج ختم کر دیا۔ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو رہانہیں کیا گیا اور اس معاملے پر حکومت خاموش ہے جب کہ تنظیم پر پابندی اور مقدمات بھی برقرار ہیں۔ دھرنا ختم کرنے کا اعلان تحریک لبیک کے مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ علامہ شفیق امینی نے کیا، ٹی ایل پی شوریٰ کے دیگر ارکان بھی اس موقع پر موجود تھے۔شفیق امینی نے کہا کہ حکومت نے قرار داد قومی اسمبلی میں پیش کرکے اپنا وعدہ پورا کیا ، قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد پر بحث بھی کی گئی، ہمارے اہم مطالبے پر عمل ہو چکا ہے،اب احتجاج اور دھرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگرمعاملات پر بھی مثبت پیش رفت ہو رہی ہے ، قائدین تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں،کارکن پر امن رہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے انتشار پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔بعد ازاں ٹی ایل کی جانب سے ایک پپریس ریلیز بھی جاری کی گئی جس کے مطابق مذاکراتی کمیٹی نے حکومتی نمائندوں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید ،وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری،گورنر پنجاب چودھری محمد سرور،صوبائی وزیر قانون پنجاب راجا بشارت سے مذاکرات کیے ،جس میں طے پا یا کہ حکومت فرانسیسی سفیر کی ملک بدر ی کی قرار داد آج ہی اسمبلی میں پیش کرے گی ،حکومت ٹی ایل پی کے ذمے داران اور کارکنان پر جھوٹے مقدمات کا اخراج کرے گی اور کارکنان کو رہا کرے گی، جس کے بعد بات چیت کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرداخلہ شیخ رشید اوروزیرمذہبی امور نور الحق قادری نے ارکان کو تحریک لبیک سے مذاکرات پربریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق شرکاء کو بتایا گیاکہ ٹی ایل پی پرپابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ٹی ایل پی کالعدم اور پابندی برقرار رہے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات واپس نہیں لیے جارہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے وزیر داخلہ شیخ رشید نے ون آن ون ملاقات کی۔وزیراعظم نے سارا معاملہ بہتر انداز میں نمٹانے پر وزیر داخلہ کو سراہا ۔ ،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ لوگوں کی باتوں پر نہ جائیں ،اپنا کام جاری رکھیں ۔