لیز مکانات مسمار کرنے کیخلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب

173

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے نالوں پر تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات کو مسمار کرنے کے خلاف درخواست پر فریقین سے 23 اپریل کو جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ، کے ایم سی کچی آبادی اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 اپریل کو جواب طلب کرلیا، درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ کے ایم سی اور متعلقہ اداروں نے زمین کی لیز جاری کی تھی، عدالت کا کہنا تھا کہ غیر قانونی جگہ کو کے ایم سی کچی آبادی کیسے لیز دے سکتا ہے،ان علاقوں میں نالے دو دو سو گز چوڑے نالے ہوتے تھے، 1970ء کے بعد نالوں پر قبضہ ہونا شروع ہوا، اب نالے 20 فٹ چوڑے بھی نہیں رہے اس لیے پورے کراچی میں سیوریج سسٹم بلاک ہوجاتا ہے،عدالت عظمیٰکے حکم کے آگے ہم کچھ نہیں کرسکتے،درخواست گزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کو غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے،تجاوزات کا خاتمہ کریں مگر لیز مکانات کو کیسے توڑا جاسکتا ہے، عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کا عدالت عظمیٰ نے حکم جاری کیا وضاحت بھی وہیں سے ہوگی، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ جب تک ہم عدالت عظمیٰسے رجوع کرتے ہیں گھر توڑ دیے جائیں گے، عدالت کاکہنا تھا کہ سب کچھ آن لائن ہے، آپ آج ہی عدالت عظمیٰسے رجوع کرسکتے ہیں، فی الوقت ہم آپریشن روکنے کا حکم نہیں دے سکتے۔