کراچی دشمنی پیپلزپارٹی کے سیاسی خمیر میں شامل ہے،مسائل کے حل پر توجہ نہیں دی

237

 

رپورٹ: قاضی جاوید

کراچی دشمنی پیپلز پارٹی کے سیاسی خمیر میں شامل ہے‘ مسائل کے حل پر توجہ نہیںدی‘ 110 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا لیکن 2 ارب بھی خرچ نہیں کیے‘ جماعت اسلامی پانی و بجلی کی عدم فراہمی، مہنگائی، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، سیوریج کی ناقص صورتحال پر احتجاج کر رہی ہے‘ سندھ حکومت نے اسلام آباد سے اختلافات کے سبب کراچی کو تباہ کردیا‘ پی پی حکومت کراچی دشمن ہوتی تو ترقیاتی کام نہیں کراتی۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، پیپلز پارٹی کے رہنما اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اورایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن و رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ’’کیا کراچی دشمنی پیپلز پارٹی کے سیاسی خمیر میں شامل ہے؟‘‘ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں بھی12 برس سے اقتدار میں ہے لیکن مسائل کے حل پر توجہ نہیں دے رہی‘ پیپلز پارٹی کراچی کی دشمن ہے اور یہ ٹھیک ہے کہ کراچی دشمنی پیپلز پارٹی کے سیاسی خمیر میں شامل ہے‘ ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے تو کراچی کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے‘ جماعت اسلامی شہر کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے احتجاج کر رہی ہے‘ جن میں پانی و بجلی کی عدم فراہمی، مہنگائی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، سیوریج کی ناقص صورتحال شامل ہے‘ کراچیبلوچستان سے بھی زیادہ محرومیوں کا شکار ہے‘ ہر 10 دن کے بعد اعلانات ہوتے ہیں لیکن بسیں سڑکوں پر نہیں آتیں اور نہ گرین لائن بس سروس چلتی ہے۔ کراچی میں ہر نسل اور زبان بولنے والے افراد بستے ہیں لیکن صوبائی حکمران جماعت اس شہر کو اپنا دشمن سمجھتی ہے‘بلدیاتی انتخابات کے لیے پی پی پی اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہے‘ بااختیار شہری حکومت، بنیادی انفرااسٹرکچر اور بنیادی مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کی تحریک آگے بڑھتی جا رہی ہے‘ اب کہا جا رہا ہے کہ اکتوبر سے نئی مردم شماری کی جائے گی‘ یہ بالکل ایسا ہی ہے جب کراچی ڈوب رہا تھا تو اس وقت کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی بنائی گئی تھی اور وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے لیے 11سو ارب روپے پیکج کا اعلان کیا تھا آج 8 ماہ گزر گئے اب تک کراچی میں 2 ارب روپے بھی خرچ نہیں کیے گئے۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں جب بھی ترقیاتی کام ہو ئے وہ پیپلزپارٹی کے دور میں ہو ئے ہیں اور آئندہ بھی کراچی میں ترقیاتی کام صرف پیپلز پارٹی ہی کرائے گی‘ پی پی اگر کراچی کی دشمن ہو تی تو آج پی پی میں کراچی کی کبھی نمائندگی نہیں ہوتی‘ پی پی نے کراچی سے ووٹ نہ ملنے کے باوجود سند ھ اور وفاق میں کراچی کی حقیقی قیادت کو نمائندگی دی ہے‘ کراچی میں موجود بڑے بڑے پل اور انڈر پاس سندھ میں پی پی پی حکومت کے دور میں بنائے گئے اور ہم کراچی کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کا اتحاد کراچی کی تعمیر و ترقی میں سنگ میل ثابت ہو گا‘ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کی قیادت میں سندھ اور بالخصوص کراچی نے ریکارڈ ترقی کی ہے ‘ وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی کی ترقی کے لیے جو اقدامات کیے وہ ناقابل فراموش ہیں۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ حکومت صرف کراچی نہیں بلکہ پورے سندھ کی دشمن ہے‘ اس کی پالیسیاں بھی سندھ دشمنی پر مبنی ہیں‘ کراچی پر مسلسل سیاست کی جا رہی ہے اور سندھ حکومت نے اسلام آباد سے اختلافات کے سبب کراچی کو تباہ کردیا‘ کراچی لاڑکانہ اور لاڑکانہ موئن جودڑو بن گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اہالیان کراچی این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او کے شکر گزار ہیں جنہوں نے کراچی آکر کام کیا۔