بدقسمتی سے ملک میں مذہبی اورسیاسی جماعتیں اسلام کا غلط استعمال کرتی ہیں، وزیر اعظم

397

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے دینی اور سیاسی جماعتیں اسلام کو غلط استعمال کرتی ہیں اور خود کو نقصان پہنچاتی ہیں، مسلم ممالک کے ساتھ مل کر ایسی مہم چلائیں گےکہ دنیا میں کوئی بھی نبیﷺ کی شان میں گستاخی نہ کر سکے۔

 تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  مسلم ملکوں کو ساتھ ملا کر اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھائیں گے ، کئی سیاسی و دینی جماعتیں اسلام کا غلط استعمال کرتی ہیں ،مظاہروں اور توڑ پھوڑ سے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ان خیالات کااظہار وزیر اعظم عمران خان نے مارگلہ ہائی وے کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ تقریب سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی خطاب کیا۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہناتھاکہ  جو میری مہم ہے اس سے ہم اس مسئلہ کا ہمیشہ کے لئے حل کریں گے  تاکہ کوئی بھی باہر بیٹھ کر ہمارے نبیﷺ کی شان میں گستاخی نہ کرے جبکہ ہمارے ملک میں  بڑی  بدقسمتی ہے کہ کئی دفعہ ہماری سیاسی جماعتیں بھی  اور دینی جماعتیں اسلام کو غلط استعمال کرتی ہیں اور ایسا استعمال کرتی ہیں کہ اپنے ملک کو ہی نقصان پہنچادیتی ہیں، دوسروں کو توکوئی  فرق پڑتا نہیں  لیکن ہم اپنے  ہی لوگوں کو اور ملک کو ہی نقصان پہنچا دیتے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں واضح کردوں ، اس ملک میں جو ہمارے لوگ ہیں وہ سب نبیﷺ سے پیارکرتے ہیں، یہ وہ ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا تھا، میں نے کہیں بھی اس طرح کا اپنے دین سے لگاؤ اور اپنے نبی ﷺ سے عشق، میں نے کسی ملک میں نہیں دیکھا جو ہمارے ملک میں ہے کہ ہم سب کا مقصد ایک ہے، یہاں ووٹنگ کروا لیں اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ووٹنگ کروالیں، میں یقین سے کہتا ہوں کہ یہ لوگ سب سے زیادہ اپنے نبیﷺاور دین سے پیارکرتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہوتا ہے کہ کئی دفعہ اس پیار کو غلط استعمال کیا جاتا ہے، کیا حکومت کو فکر نہیں ہےکہ جب ہمارے نبیﷺ کی شان میں گستاخی ہوتی ہے تو کیا ہمیں تکلیف نہیں ہوتی، کیا کسی نے کسی کے دل کو چیر کے دیکھا ہے کہ کون نبیﷺ سے  زیادہ پیارکرتا ہے اور کون کم کرتا ہے، جب اس کو غلط طریقہ سے استعما ل کرتے ہیں تو ہم اپنے دین کو فائدہ نہیں پہنچارہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جس ملک میں جرم ہوتا ہوہم ان کو نقصان نہیں پہنچا رہے بلکہ ہم اپنے آپ کو نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ میں یقین دلاتا ہوں اور میرا اپنی قوم اور اپنے لوگوں سے وعدہ ہےکہ کوئی بھی پاکستان کی تاریخ میں اگر اس کے لئے دنیا میں مہم چلائے گا تو وہ ہم ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ  ان شاء اللہ ایک وقت وہ آئے گاجب مغرب کے ملکوں میں بھی لوگوں کو خوف آئے گا کہ وہ ہمارے نبیﷺ کی شان میں گستاخی کرے، وہ اس لئے کہ اس کے لئے مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہاں اپنے ملک میں مظاہرے کرکے اور توڑ پھوڑ کر کے مغرب کے اندر کوئی فرق نہیں پڑے گا، جدہر یہ گستاخی ہوتی ہے ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا، لیکن جو مہم میں چلاؤں گا اور وہ مہم میں نے شروع کردی ہے ، مسلمان ملکوں کے سربراہوں کو ساتھ ملا کر ہم پوری طرح اپنا کیس پیش کریں گے اور یورپین یونین، اقوام متحدہ میں کریں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس دباؤ کی وجہ سے یہ جو بار، بار ہمیں تکلیف دی جاتی ہےکہ کسی مغربی بھی ملک میں ہمارے نبیﷺ کی بےحرمتی کی جاتی ہے ، ہمیں یہاں تکلیف ہوتی ہے ان کو وہاں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہم دنیا کے سب مسلمان ملکوں  کے سربراہوں کو اکٹھا کر کے مہم چلائیں گے  اور میں نے ان کو خط بھی لکھا ہے اس سے یہ فرق پڑے گا اور تب جاکرمغرب میں تبدیلی آئے گی، نہیں تو ہم اپنے ملک میں توڑ پھوڑ کرتے رہیں گے ، وہاں تو کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، بلکہ وہاں ہر تھوڑی دیر کے بعد کوئی نہ کوئی یہ فتنہ کردیتا ہے اور نقصان ہم اپنا کرلیتے ہیں۔

دوسری جانب  وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ  مارگلہ ہائی وے منصوبہ شروع کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں ،  یہ بڑا پرانا منصوبہ تھا اور اس کا پلان بنا ہوا تھا لیکن یہ منصوبہ آگے نہیں بڑھ رہا تھا ۔

واضح رہے اسلام آباد میں جو ہمارے رہنے والے لوگ ہیں ان کو میں ایک چیز بتانا چاہتا ہوں کہ ہمیں اسلام آباد میں انفراسٹرکچر کو ٹھیک کرنے اور سڑکیں بنانے کی کیوں ضرورت ہے، گذشتہ20برس میں اسلام آباد کی آبادی ڈیڑھ گنا زیادہ بڑھی ہے۔