ٹی ایل پی کیخلاف کریک ڈائون کہاں کا انصاف ہے؟ مولانا ریاض

247

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی علماء مشائخ ونگ کے ضلعی صدر مولانا ریاض احمد سعدی نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے قائد سعد رضوی سمیت دیگر رہنمائوں کی گرفتاری، تنظیم پر بلاجواز پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناموس رسالتؐ کے حوالے سے احتجاج کو پرتشدد بنانے میں حکومت کا ہاتھ ہے، ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر عمل کرنے کے بجائے کریک ڈائون، قائدین کی گرفتاری اور تشدد کی آڑ میں حب رسولؐ سے لبریز تنظیم پر پابندی عائد کرنا کہاں کا انصاف ہے، تشدد کسی کی طرف سے بھی ہو اس کی حمایت نہیں کی جاسکتی لیکن تشد د کو جواز بنانے والے 12مئی،سانحہ بلدیہ ٹائون سمیت دیگر ہلاکت خیز واقعات کو بھی پیش نظر رکھیں۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ کسی بھی رجسٹرڈ سیاسی جماعت پر پابندی حکمرانوں کی مرضی اور آرڈر سے نہیں ہوسکتی اس کے لیے آئینی اور قانونی طریقہ کار اختیار کرنا پڑتا ہے، ایک اہم سیاسی جماعت جس کی صوبائی اسمبلی میں نمائندگی موجود ہے 2018ء کے الیکشن میںپورے ملک سے بڑے پیمانے پر ووٹ حاصل کرچکی ہے اس جماعت کو ایک آرڈر سے کالعدم قرار دینا ناانصافی اور حکومتی انتہاپسندی کے سوا کچھ بھی نہیں،حکومت کی جانب سے ٹی ایل پی کارکنان پر تشدد، سڑکوں کی بندش، عوام اور حکومت کو دھمکیاں دینے اور نفرت کو فروغ دینے کے الزامات لگا کر پابندی عائد کی گئی ہے لیکن ان سے بھی زیادہ خطرناک واقعات میں ملوث ایک پارٹی آج بھی موجودہ حکومت کی اتحادی بنی ہوئی ہے جس نے 30 سال تک کراچی کے 3 کروڑ عوام کو یرغمال اور قتل وغارتگری کا بازار گرم کرکے رکھا ہوا تھا، خود پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں 126 دن کے دھرنے کے دوران ملکی اداروں، اعلیٰ عدالتوں کی توہین، سول نافرمانی کی تحریک، پی ٹی وی پر حملے سمیت تمام تر غیرقانونی اور غیر اخلاقی ہتھکنڈوں کے باوجود آج اقتدار کی مسند پر فائز ہے۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ فی الفور ٹی ایل پی پر عائد پابندیاں ختم اور تمام رہنمائوں و کارکنان کو رہا کیا جائے، اگر کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے تواس کیخلاف عدالتی اور قانونی چارہ جوئی کی جائے تاکہ معاشی بدحالی کا شکار ملک مزید مشکلات سے دوچار نہ ہو۔