عمر کوٹ پولیس قاتل کو گرفتار کرے‘ شکیل شیخ

153

نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل احمد شیخ اور دیگر نے عمر کوٹ پولیس کی جانب سے مجرموں کی سرپرستی اور مظلوموں کو حراساں کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ محنت کشوں کے صبر کا امتحان نہ لے اور مجرموں کی سرپرستی چھوڑ دے بصورت دیگر سندھ بھر میں احتجاج کا سلسلہ وسیع کیا جائے گا۔ وہ پاکستان ریلوے پریم یونین کے رہنما مبین احمد راجپوت اور محمد آباد سے گفتگو کررہے تھے۔ محمد آباد نے بتایا کہ اس کے داماد کو ڈیڑھ سال قبل دن کی روشنی میں رفیق ملاح نامی جرائم پیشہ شخص نے عمر کورٹ شہر میں قتل کیا تھا اور FIR میں رفیق ملاح نامزد ملزم ہے لیکن عمر کوٹ پولیس ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود رفیق ملاح کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ رفیق ملاح کھلے عام عمر کوٹ شہر میں گھومتا پھرتا رہتا ہے اور مظلوم خاندان کو کیس واپس لینے کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے جس کی بابت پولیس کو آگاہ کیا جاچکا ہے لیکن پولیس ایک قتل کے بعد اس کی سرپرستی ترک کرنے اور گرفتار کرنے کے بجائے مظلوم خاندان کو صلح کا مشورہ دے رہی ہے کہ رفیق ملاح ایک خطرناک جرائم پیشہ شخص ہے ایسے شخص سے دشمنی لینا گھر کے دیگر افراد کی جان کو خطرہ میں
ڈالنا ہے۔ شکیل احمد شیخ نے دونوں رہنمائوں کی گفتگو کو غور سے سنا اور کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن محنت کشوں کے ساتھ ہے، محنت کشوں کے ساتھ ظلم کسی بھی نوعیت کا ہو NLF محنت کشوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے SSP عمر کوٹ اور DIG میر پور خاص سے مطالبہ کیا ہے کہ رفیق ملاح کی فوری گرفتاری کو یقینی بنائیں اور ڈیڑھ سال سے زائد عرصے تک قتل کے مقدمے میں ایک نامزد ملزم کو گرفتا ر نہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے، اگر ملزم رفیق ملاح کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو نیشنل لیبر فیڈریشن پریم یونین کے ساتھ مل کر کراچی سے کشمور تک ریلوے اسٹیشنوں پر احتجاج کا سلسلہ شروع کرے گی۔