ریلوے قومی وقار کی علامت‘ فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘ پریم یونین

92

پاکستان ریلوے پریم یونین (سی بی اے) کے رہنمائوں نے وزیر ریلوے کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے قومی وقار کی علامت ہے، ملازمت کی مستقلی، پنشن اور دیگر بقایا جات کی ادائیگی کی ضمانت ہمیں آئین و قانون دیتا ہے ہمیں کسی کی ذاتی ڈکشنری میں یہ ضمانت ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں۔ وزیر ریلوے کے بیانات سے ریلوے ملازمین کی دل آزاری ہوئی انہیں فوراً اپنے رویے اور بیانات پر معذرت کرنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار پریم یونین (سی بی اے) بلوچستان کے صدر ارشد یوسفزئی، سینئر نائب صدر لعل خان بلوچ، قدرت اللہ بڑیچ، اللہ بخش مری، عبداللہ شاہوانی، عبدالحکیم خلجی، رئوف بابر، ظہور احمد رند، سیف اللہ مگسی، رمضان ترین، افتخار خان، وسیم جدون، امجد فاروقی، فہیم بلوچ، عطاء اللہ بلوچ، پیر جان بلوچ، حاجی فضل کرم اچکزئی، طارق رئیسانی، شاہ محمد بڑیچ، اسلم ابڑو و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی محکمے کا وزیر اس محکمے کے ملازمین کے لیے سرپرست کی حیثیت رکھتا ہے مگر افسوس کہ ریلوے کے سرپرست کے پاس جب ملازمین اپنے مسائل لے کر جاتے ہیں تو انہیں دھتکار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ مستقلی کا لفظ ان کی ڈکشنری میں نہیں۔ اس کے بعد گزشتہ روز حیدر آباد میں جب ایک ریٹائر ملازمین اپنے واجبات کی عدم ادائیگی کی شکایت لے کر وزیر ریلوے کے پاس پہنچا تو میڈیا کے سامنے ان کے ساتھ انتہائی نامناسب لب و لہجے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے چور تک کا لفظ استعمال کیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے سمیت کسی بھی سیاستدان یا افسر کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ ملازمین کی دل آزاری کرے اور ریلوے کے اثاثہ جات پر بری نظر ڈالے۔