ناموس رسالت… دین اور ایمان کا لازمی جز

97

رمضان المبارک کا مبارک مہینہ شروع ہوچکا ہے۔ اس ماہ مبارک میں مسلمانوں کا ایمان اور جذبات عروج پر ہوتے ہیں۔ رمضان کے آغاز سے قبل ہی ناموس رسالت کا ایشو ملک میں موضوع بحث ہے۔ ملکی صورت حال سے قطع نظر کوئی بھی مسلمان نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی برداشت کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ مسلمان تو تمام انبیا کرام اور مقدس ہستیوں کا احترام کرتے ہیں مگر بعض انتہا پسند نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی اور کارٹونز کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلتے ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاست مدینہ کے دعویدار حکمرانوں کو او آئی سی کے ذریعے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی فورمز پر اس مسئلے کو اٹھائیں اور ایسی قانون سازی کروائیں جس کے تحت انبیاء کرام کی شان میں گستاخی کو اظہار رائے کی آزادی کے بجائے جرم تصور کیا جائے اور ایسے انتہا پسندوں کو اربوں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے اور دنیا کے امن کو برباد کرنے سے باز رکھا جاسکے اور ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔
(مرسلہ:ظفر خان سینئر نائب صدرNLF)