خون کے بارے میں اہم بنیادی معلومات

579

خون ابھی آپ کی رگوں میں 4 میل فی گھنٹے کی رفتار سے دوڑ رہا ہے ہے۔ یہ آکسیجن کی کمی کے حامل اعضاء اور مقامات میں آکسیجن کی فراہمی اور جسم کے اندر تیار کردہ نقصاندہ گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ کو دل میں لاکر صاف کرتا ہے۔

خون زندگی کی کلید ہے اسی وجہ سے ہیمو فیلیا جیسے مرض میں انسان کا بچنا مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ اس میں جسم کی خون کو جمع کرنے اور محفوظ رکھنے کی صلاحیت سنگین حد تک متاثر ہوتی ہے۔

آج کے موضوع کا تعلق خون کے بارے میں اہم مگر بنیادی معلومات سے ہے۔

1. ہر جاندار کا خون سرخ نہیں ہے

ہمارا تو خون سرخ ہے لیکن حیوانات کی دنیا میں یہ حقیقت کچھ مخلوقات کے لئے مختلف ہے۔ مکڑیوں ، لابسٹرز ، آکٹوپس اور کیکڑوں میں نیلے رنگ کا خون ہوتا ہے کیونکہ اس میں ہیموسیانین نامی پروٹین ہوتا ہے۔

2. زیادہ حصہ پانی سے بنا ہوا ہے

خون کئی مختلف اجزاء سے بنا ہوتا ہے۔ سب سے عام (تقریبا 55٪) پلازما ہے جو کہ پانی ، چینی ، چربی ، پروٹین اور نمکیات کا مرکب۔ سرخ رنگ خلیے ایریتھروسائٹس (تقریبا 40٪) ہے ، جبکہ سفید خون کے خلیے جو انفیکشن سے لڑتے ہیں ، 1٪ بنتے ہیں۔ حتمی جزو پلیٹلیٹ ہے جو خون جمنے میں مدد کرتا ہے۔

انسانی خون کی آٹھ قسمیں ہیں

خون کے چار اہم گروپس ہیں: اے ، بی ، او اور اے بی۔ یہ خون کے سرخ خلیوں کی سطح پر کچھ پروٹینز اور انزائمز کی ترتیب ہوتی ہے جس کی وجہ سے خون کا گروپ تشکیل پاتا ہے۔ ہر گروپ یا تو مثبت ہوتا ہے یا منفی یعنی possitive یا negative

خون کے غلط گروپ کا کسی مریض میں جانا جان لیوا ہوسکتا ہے

جب کسی شخص کو کسی بیماری یا حادثے کی وجہ سے خون کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ ضروری ہے کہ اُس مریض کے خون کا جائزہ لیا جائے اور اُس کے گروپ تشخیص کیا جائے۔ اور پھر خون دینے والے کا بھی اسی طرح تجزیہ کیا جائے۔ اگر دونوں خون آپس میں میچ ہوجائیں تبھی لگایا جائے۔