کورونا سے مزید 112 اموات ،تاجروں نے کاروباری بندش کو مسترد کردیا

265

اسلام آباد/ کراچی/ لاہور/ کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر/ مانیٹرنگ دیسک/ خبر ایجنسیاں) ملک میں کورونا سے مزید112 اموات ہوئیں‘ تاجروں نے کاروبار ی بندش کو مسترد کرد یا۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 65 ہزار 279 کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ ملک بھر میں مزید 4 ہزار 976 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے اس طرح مجموعی کیسز 750,158 ہوگئے۔ موجودہ مریضوں کی تعداد 79 ہزار 108 ہے۔ کورونا سے مزید 112 افراد جاں بحق ہوگئے‘ اس طرح مجموعی ہلاکتیں16ہزار 94 ہوگئیں‘ کورونا سے ایک دن میں 4 ہزار 181 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 654,956 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں خواجہ سرا کمیونٹی ابھی تک کورونا سے بچاؤ کی ویکسی نیشن سے محروم ہے۔ خواجہ سرا سوسائٹی پاکستان کی ترجمان زعنائیہ چودھری نے بتایا کہ لاہور میں ایسے درجنوں خواجہ سرا ہیں جن کی عمر 50 سال یا اس سے زیادہ ہے اور وہ وباکی وجہ سے معاشی مشکلات کا شکار ہو کر اپنے ڈیروں اور گھروں میں مقید ہوگئے ہیں‘ حکومت کی جانب سے ابھی تک خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے ویکسی نیشن کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں یکم مئی تک اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبے میں تمام دکانیں، مارکیٹ اور شاپنگ مالز سحری تا شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے‘ ہفتے اور اتوار کو تمام کاروباری سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوگی‘ تمام تقریبات اور اجتماعات پر پابندی ہوگی‘ سینما گھر بھی بند رہیں گے تاہم میڈیکل اسٹورز، بلڈ بینک، اسپتال اور پیٹرول پمپس24 گھنٹے سروس جاری رکھ سکتے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کے تمام ہوٹلز اور ریسٹورنٹ صرف ٹیک اوے سروس کے لیے کھلے رہیں گے‘ پارکوںمیں صرف ورزش کی اجازت ہوگی‘ تمام سرکاری و نجی دفاتر کا 50 فیصد عملہ گھر سے ہی کام کرے گا۔ پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق مرکزی صدر ڈاکٹر احمد سعید کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گئے ۔ این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا کہ 50 سے 59 سال تک کے افراد کی کورونا ویکسی نیشن کا آغاز 21 اپریل سے کیا جائے گا‘ لوگوں سے درخواست ہے کہ خود کو ویکسی نیشن کے لیے رجسٹرڈ کرائیں۔ علاوہ ازیںکراچی کے تاجروں نے ہفتے میں 2 دن کاروبار کی بندش کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ اس ضمن میں چیئرمین کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ بار بار چھٹیوں کے دن تبدیل کرنے سے ابہام پیدا ہو رہا ہے‘ رمضان المبارک میں رات کے اوقات میں کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے‘ عید پر خرید و فروخت کے لیے تاجروں نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے‘ اوقات کار میں کمی سے عوام کے لیے عید کی خریداری میں مشکلات پیدا ہوں گی۔ آل پاکستان انجمن تاجران سندھ کے رہنما جاوید قریشی نے کہا کہ سندھ حکومت این سی او سی کی آڑ میں سندھ کے تاجروں کا معاشی قتل عام کر رہی ہے‘ کاروبار بند کرنے کے بجائے لوگوں کو ویکسی نیشن کی ترغیب دی جائے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ کاروباری مراکز ہفتے میں 6 دن کھولنے کی اجازت دیں‘ کاروباری اوقات کار رات10 بجے تک کیے جائیں اور 15 روزے کے بعد رات 2 بجے تک کاروباری اوقات کا اعلان کیا جائے۔ کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن (کیڈا) کے صدر محمد رضوان عرفان نے کہا کہ حکومت سندھ کے نئے ایس او پیز پر اگلے ہفتے سے عمل درآمد ہوگا، سندھ حکومت کی پرانی ایس او پی کے تحت جمعے اور اتوار مارکیٹس بند ہورہی تھیں‘ حکومت سندھ 15 رمضان سے مارکیٹیں رات دیر تک کھولنے کی اجازت دے۔