ٹنڈوالہیار ،امدادی رقم جاری ہوتے ہیں لوٹ مار گروہ سرگرم

190

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) وفاقی حکومت کی جانب سے احساس کفالت پر وگرام کے سلسلے میں ضلع ٹنڈوالہٰیار میں مستحق خواتین کی امدادی رقم جاری ہوتے ہی لوٹ مار کر نے والا گروہ سرگرم، ایک ہزار روپے فی کس خواتین کی رقم سے کٹوتی کر کے روانہ کی بنیاد پر مذکورہ گروہ ضلع بھر سے لاکھوں روپے کی کٹوتی کرکے غریب حقداروں کے حق کو ہڑپ کرنے میں مصروف، ضلعی انتظامیہ اس گروہ کیخلاف کارروائی کرنے سے گر یزاں نظر آتی ہے، ضلع میں گیارہ احساس کفالت سینٹر بنائے گئے لیکن با مشکل گیارہ میں سے چھے سینٹر چلائے جارہے ہیں، جہاں پر خواتین کے رش نے کورونا سمیت ضلعی انتظامیہ کی حکمت عملی کو مکمل طور پر شکست دے دی۔ انتظامیہ کو کورونا شہروں، بازاروں اور دکانداروں میں نظر آگیا اور شہر میں مکمل لاک ڈائون کے ذریعے کاروباری مراکز کو مکمل طور پر مفلوج کردیا۔ شہریوں اور تاجر برادری نے لاک ڈائون کو حکومت کی شکست قرار دے دیا۔ شہریوں نے کہا کہ کورونا کاروبار پر آکر بیٹھ جاتا ہے جبکہ احساس سینٹر پر جہاں ہزاروں خواتین ایک دوسرے پر چڑھی ہوئی نظر آتی ہیں وہاں کورونا ڈر کے سبب نہیں جاتا، لاک ڈائون شہریوں کی حفاظت کے لیے یا پولیس انتظامیہ کے لیے چاندی بنانے کے لیے لاک ڈائون لگایا جارہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ احساس کفالت سینٹر پر بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، وہیں ماہ رمضان میں شہریوں کے لیے بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں بھی ناکام ہوچکی ہے جبکہ دوسری جانب ٹنڈوالہٰیار میں احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحقین میں دو سہ ماہی رقم کی تقسیم کا عمل شروع ہوگیا۔ سینٹر و مراکز پر خواتین کا رش لگ گیا۔ ایس او پیز کی خلاف ورزیاں نوسر باز سرگرم، خواتین سے رقم بٹورنے کا سلسلہ جاری۔ ملک کے دیگر شہروں کی طرح ٹنڈوالہٰیار میں بھی احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق خواتین میں دو سہ ماہی کی قسط کی رقم تقسیم کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے اور ضلع بھر میں قائم سینٹر اور بینکوں کے باہر سیکڑوں خواتین کا رش لگا ہوا ہے۔ سیکڑوں کی تعداد میں خواتین ہاتھوں میں شناختی کارڈ لیے مراکز کے اندر اور باہر موجود ہیں تاہم مراکز پر رش کے باعث لاک ڈائون کی خلاف ورزی بھی کی جارہی ہے تو ان مراکز پرآنے والی خواتین یا عملے کے افراد نے کورونا سے بچنے کے لیے کوئی احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہیںکی جارہی ہے۔ دوسری جانب مراکز پر خواتین سے رقم دلانے کے بہانے پیسے بٹورنے والے گروہ بھی سرگرم ہوگئے ہیں۔