وزیراعلیٰ سندھ نے سیف سٹی منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دے دی

346

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 30 ارب روپے کی لاگت سے شہر قائد کیلیے سیف سٹی منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے،  جس کے تحت شہر میں 3 مراحل میں 10 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے اور آئندہ مالی سال 22-2021 سے شروع ہونے والے ہر مرحلے کو 12 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر قائد کیلیے سیف سٹی منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے اور یہ فیصلہ سیف سٹی پروجیکٹ کی پیشرفت کا جائزہ لینے کیلیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ہے۔

جائزہ اجلاس میں وزیر آئی ٹی نواب تیمور تالپور، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، انچارج سیف سٹی پروجیکٹ عمران یعقوب منہاس، صوبائی این آر ٹی سی کے سربراہ بریگیڈ (ر) نیئر، جی ایم این آر ٹی سی سہیل انجم اور دیگرنے شرکت کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ این آر ٹی سی نے ٹیکنیکل اور مالی تجاویز پیش کی ہیں جن کی جانچ کمیٹی کے ذریعے اندازہ لگانے ضرورت ہے جبکہ  وزیراعلیٰ سندھ نے این آر ٹی سی تجویز کا جائزہ لینے کیلئے سیف سٹی پروجیکٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی ای او) کے تحت 9 رکنی ٹیکنیکل کمیٹی بھی تشکیل دینے کی منظوری دی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مقدس حیدر کو بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اور محترمہ تبسم عباسی کو بطور چیف ٹیکنیکل افسر (سی ٹی او) چارج دینے کی تجویز کو بھی منظور کرلیا ہے جبکہ جانچ کمیٹی کیلیے سی ای او اور ٹیکنیکل افسران کو نوٹیفیکیشن جاری کیے جائیں گے، ٹیکنکل کمیٹی پی سی 1 دستاویزات کے مطابق تکنیکی اور مالی تجویز کا جائزہ لے گی اورمحکمہ پی اینڈ ڈی کے مشاورت سے این آر ٹی سی کی تجویز کردہ منصوبے کے مراحل کا بھی جائزہ لے گی۔

خیال رہے ٹیکنکل کمیٹی اس کام کو انجام دینے سمیت منصوبے پر عملدرآمد کی مجموعی سرگرمیوں کی بھی نگرانی کرے گی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس پر عملدرآمد کے منصوبے کی منظوری دی، جس کے تحت 3 مرحلوں میں 10 ہزار کیمرے لگائے جائیں گے اور ہر مرحلے کو 12 ماہ میں عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق پہلے مرحلے میں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں اور ضلع جنوبی میں 9 اعشاریہ 9 ارب روپے کی لاگت سے کیمرے لگائے جائیں گے،  دوسرے مرحلے میں 9 اعشاریہ 8 ارب روپے کی لاگت سے 3 اضلاع میں کیمرے لگائے جائیں گے، جن کا انتخاب بعد میں کیا جائے گا۔

Karachi Safe City Project to be launched within two months: minister

تیسرے اور اختتامی مرحلے میں 9 اعشاریہ 7 ارب روپے کی لاگت سے مزید3 اضلاع میں کیمرے لگائے جائیں گے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی ہےکہ آئندہ مالی سال میں پہلے مرحلے کیلیے 10 ارب روپے کا بندوبست کریں۔

انہوں نے کہا ہےکہ میں آئندہ مالی سال 22-2021 کے آغاز میں اس منصوبے کو شروع کرنا چاہتا ہوں اور چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو بھی ہدایت کی ہےکہ وہ موجودہ مالی سال کے اختتام تک تمام متعلقہ فورمز سے پی سی ون کی منظوری شروع کریں۔

اجلاس میں مراد علی شاہ کو بتایا گیا ہےکہ 8000 کیمرے 12 میگاپگسل جبکہ 2000 کیمرا 8 میگا پگسل کے ہوں گے، اسی طرح 2000 سے زائد مقامات پر شمسی توانائی سے بیک اپ کے ساتھ 10 ہزار کیمرے لگائے جائیں گے ان کی مانیٹرنگ کیلیے ایک سنٹرل، ایک علاقائی کمانڈ سنٹر اور ڈیٹا بیس مراکز بھی ہونگے جو 24 گھنٹے اسپیشل ٹیم کے ساتھ کام کریں گے ۔

واضح رہے مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ اس وقت شہر میں 538 مقامات پر 2196 کیمرے لگائے گئے ہیں ان میں سے 1201 کے ایم سی ، 198 محکمہ آئی ٹی اور 155 سندھ پولیس کے ہیں۔