شہبازشریف کی ضمانت کے فیصلے پر ججز میں اختلاف

241

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منظوری کے فیصلہ پر ججز میں اختلاف سامنے آگیا۔

 جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ضمانت منظوری کے فیصلے پر اختلاف کردیا۔جسٹس سرفراز، اور جسٹس اسجد جاوید الگ الگ فیصلہ تحریر کریں گے۔

جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں نیا بنچ تشکیل کیا گیا۔ جسٹس سرفراز ملتان، جسٹس اسجد جاوید نے بہاولپور بنچ تعینات کیا۔

شہبازشریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کیس کا اوپن کورٹ میں فیصلہ ہوا تھا،  عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ فیصلہ حیران کن ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا  تھا۔

 عدالت نے شہباز شریف کو 50،50لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔منگل کو شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل مکمل کرلیے تھے جب کہ بدھ کو نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری نے دلائل دیے تھے۔