اشیا کی قیمتیں کنٹرول کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے،حافظ نعیم

206

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے، فروخت کنندگان کی من مانی قیمتیں وصول کرنے ، متعلقہ حکومتی اداروں ، پرائس کنٹرول کمیٹیوںاور کمشنر و ڈپٹی کمشنر کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کی روک تھام کرنے میں مکمل ناکامی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا سندھ حکومت کی ذمے داری ہے ۔ سندھ حکومت کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کو اس اچانک مہنگائی سے نجات دلائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اشیا ئے خورونوش کی قیمتوں میں اچانک اضافے سے شہری پریشان ہیں تودوسری طرف یوٹیلیٹی اسٹورز پر وفاقی حکومت کا رمضان پیکج بھی عملاً کہیں نظر نہیں آرہا ۔ یوٹیلیٹی اسٹورز سے چینی اور آٹے جیسی انتہائی ضروری اشیا تک غائب ہو گئی ہیں ۔ حکومت کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں،2کلو چینی کے لیے بھی رمضان المبارک میں شہریوں کو لمبی لمبی قطاریں لگانے کے باوجود چینی نہیں مل رہی ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی زندگی ہی اجیرن بنارکھی ہے اور اس ماہ مقدس میں ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں نے عوام کی مشکلات و پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے ۔ سندھ حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ۔ حکومت کی مقررکردہ پرائس کنٹرول لسٹ بھی کہیں موجود نہیںاور اگر موجود بھی ہے تو اس کے مطابق اشیا فروخت نہیں کی جا رہیں ۔ کمشنر کراچی اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں اپنے اعلانات اور دعوئوں کے باوجود عملی اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں جس کا خمیازہ غریب اور متوسط طبقے کے افراد بھگت رہے ہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت اور کمشنر کراچی اس صورتحال کو فی الفور کنٹرول کریں ۔ سرکاری سطح پر مقرر کردہ نرخوں پر فروخت کو یقینی بنائیں ۔ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز پر عوام کے لیے آٹے اور چینی سمیت دیگر اشیا کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ عوام کو رمضان المبارک میں حقیقی طور پر ریلیف مل سکے ۔